نئی دہلی:آرگنائزنگ کمیٹی نےگزشتہ شب 29 نومبر سے 10 دسمبر تک چلی کے شہر سینٹیاگو میں منعقد ہونے والے زیرانتظار ٹورنامنٹ کے پول اور شیڈول کا اعلان کیا۔اس باوقار تقریب سے پہلے ایف آئی ایچ نے خواتین کی جونیئر کی نئی عالمی درجہ بندی کا بھی انکشاف کیا، جس کے مطابق ہندوستان چھٹے نمبر پر ہے، جبکہ نیدرلینڈ پہلے نمبر پر ہے۔ اس درمیان ارجنٹائن، جرمنی، انگلینڈ اور امریکہ بالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان براعظمی درجہ بندی میں ٹاپ ریٹنگ والی ٹیم ہے۔
ہندوستانی ٹیم کو بیلجیئم، کینیڈا اور جرمنی کے ساتھ پول سی میں رکھا گیا ہے۔ ہندوستان اپنی مہم کا آغاز 29 نومبر کو کینیڈا کے خلاف کرے گا اس کے بعد یکم دسمبر کو جرمنی سے مقابلہ کرے گا۔ اپنے تیسرے اور آخری پول گیم میں ہندوستان کا مقابلہ 2 دسمبر کو بیلجیئم سے ہوگا۔ جاپان میں حال ہی میں خواتین کا جونیئر ایشیا کپ 2023 جیتنے کے بعد ہندوستانی جونیئر خواتین کی ہاکی ٹیم اعتماد کے ساتھ ایف آئی ایچ جونیئر خواتین ورلڈ کپ 2023 میں داخل ہو گی اور ٹورنامنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ٹرافی اٹھانے کا ہدف رکھے گی۔
واضح رہے کہ ایف آئی ایچ جونیئر ویمنز ہاکی ورلڈ کپ کے آخری ایڈیشن میں ہندوستان کانسہ کا تمغہ جیتنے کے قریب پہنچ گیا تھا لیکن تیسری پوزیشن کے میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں 2(0) -2(3) سے شکست کھا گیا تھا۔” پولز کے انکشاف پر بات کرتے ہوئے ویمنز جونیئر ایشیا کپ 2023 کی فاتح کپتان پریتی نے کہا، "ہم ورلڈ کپ کے لیے پولز کی نقاب کشائی کو دیکھ کر بہت پرجوش ہیں۔ یہ ہماری ٹیم کے لیے ایک دلچسپ لمحہ ہے کیونکہ ہم کچھ بہترین جونیئر ٹیموں کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہر پول ہمیں ایک نئے ٹیلنٹ کے چیلنج کا مقابلہ کرنا پڑے گا، لیکن ہم اسے عالمی سطح پر اپنی مہارت، عزم اور ٹیم ورک کو ظاہر کرنے کے موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ ہے اور ہر میچ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:International Olympic Committee آئی او اے کو جلد ہی سی ای او کی تقرری کرنی چاہئے: آئی او سی
دریں اثنا، ہندوستانی خواتین ٹیم کے ہیڈ کوچ جینیک شوپمین نے کہا، "ٹیم ایشیا کپ جیتنے کے بعد اعتماد سے بھری ہوئی ہے۔ ورلڈ کپ بہت زیادہ چیلنجنگ ہو گا کیونکہ ہمارا مقابلہ پوری دنیا کی مضبوط ٹیموں سے ہو گا۔ ٹورنامنٹ کا ہر میچ ہماری مہارت، ٹیم ورک اور لچک کا امتحان لے گا۔"
یواین آئی