ETV Bharat / sports

Indian Hockey Team بھارتی ہاکی کھلاڑیوں نے اپنے راستے پر چلنا سیکھ لیا ہے، چارلس ورتھ

author img

By

Published : Oct 25, 2022, 8:22 AM IST

ہاکی انڈیا کے سابق ٹیکنیکل ڈائریکٹر رک چارلس ورتھ نے بھارتی ہاکی میں آئی تیزی سے تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اب دوسری ٹیموں کی نقل کرنے کے بجائے اپنے راستے پر چلنا شروع کر دیا ہے۔ Ric Charlesworth on Indian Hockey Team

بھارتی ہاکی کھلاڑیوں نے اپنے راستے پر چلنا سیکھ لیا ہے، چارلس ورتھ
بھارتی ہاکی کھلاڑیوں نے اپنے راستے پر چلنا سیکھ لیا ہے، چارلس ورتھ

نئی دہلی: ہاکی انڈیا کے سابق ٹیکنیکل ڈائریکٹر رک چارلس ورتھ نے بھارتی ہاکی میں آئی تیزی سے تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اب دوسری ٹیموں کی نقل کرنے کے بجائے اپنے راستے پر چلنا شروع کر دیا ہے۔ چارلس ورتھ نے اسپورٹس اسٹار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ہاکی کے سنہرے دور میں آپ کے پاس بہت سے ایسے فائدے تھے جو ہمارے پاس نہیں تھے۔ میں اس وقت کھیلا کرتا تھا۔ میرے ریٹائر ہونے کے بعد ٹیم میں ایسے کھلاڑی تھے جو کبھی بھارت یا پاکستان سے ہارتے نہیں تھے، تصویر بالکل الٹ ہو گئی تھی، یہ شاید اس لیے ہوا کیونکہ بھارت نے سیکھنا چھوڑ دیا‘‘۔ Charlesworth praised Indian hockey team

انہوں نے کہا’’ایک مرحلہ ایسا آیا جب انہوں نے اپنا کھیل کھیلنے کے بجائے دوسرے لوگوں کی نقل کرنے کی کوشش کی۔ اب وہ اس مرحلے میں واپس آ گئے ہیں جہاں انہیں لگتا ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنا چاہیے اور دوسری ٹیموں کو ان کی نقل کرنی چاہیے۔ یہ نظریہ میں تبدیلی ہے جسے میں نے گزشتہ 10-15 میں نشو و نما پاتے دیکھا ہے۔ یہ نتائج میں بھی ظاہر ہورہا ہے‘‘۔ ہندوستان کی مردوں اور خواتین کی ہاکی ٹیموں نے گزشتہ برسوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مردوں کی ٹیم نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں کانسی کا تمغہ جیتنے کے بعد برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ خواتین کی ٹیم نے بھی برمنگھم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

چارلس ورتھ نے کہا ’’ہم نے ہاکی میں جو کچھ دیکھا ہے وہ ایک مستحکم ارتقا ہے۔ مردوں اور خواتین کی دونوں ٹیمیں اب بڑی سطح پر کافی مسابقتی ہیں۔ مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آرہی ہے کہ آگے بھی ایسا کیوں نہیں رہے گا۔ ہوسکتا ہے اگلے 10 برسوں کے دوران آپ انہیں بڑے مقابلوں میں صرف پوڈیم پر نہیں بلکہ پوڈیم کے ٹاپ پر دیکھیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’جب میں 12 سال پہلے ہندوستان میں تھا، میں نے کہا تھا کہ ہندوستان کے لیے بڑے ٹورنامنٹس میں میڈلسٹ بننا 10 سال کا کام ہے۔ ہم نے ٹوکیو میں جو کچھ دیکھا وہ معیار میں مسلسل بہتری کا نتیجہ تھا‘‘۔ چارلس ورتھ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی خود اعتمادی اور کارکردگی میں کوئی کمی نہیں تھی لیکن انہیں جس اعتماد کی ضرورت تھی وہ ہاکی انڈیا لیگ سے ملی۔

یہ بھی پڑھیں: Indian Oil Surjit Hockey Tournament انڈین آئل سرو سرجیت ہاکی ٹورنامنٹ کا 27 اکتوبر سے آغاز

چارلس ورتھ نے کہا ’’کرکٹ میں انڈین پریمیئر لیگ کی طرح ہی یہ بنیادی طور پر ہاکی انڈیا لیگ کی وجہ سے ممکن ہوپایا۔ ہاکی کے کھلاڑیوں کو غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا اور آخرکار انہیں احساس ہوا کہ غیر ملکی کھلاڑی کے بھی ان جیسے دو ہاتھ اور پیر تھے۔ کئی ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنی خود اعتمادی میں اضافہ کیا، جبکہ معیار ہمیشہ موجود تھا‘‘۔ واضح رہے کہ ہندوستانی مرد ٹیم اپنی ایف آئی ایچ ہاکی پرو لیگ مہم کا آغاز 28 اکتوبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف کرے گی۔

یو این آئی

نئی دہلی: ہاکی انڈیا کے سابق ٹیکنیکل ڈائریکٹر رک چارلس ورتھ نے بھارتی ہاکی میں آئی تیزی سے تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اب دوسری ٹیموں کی نقل کرنے کے بجائے اپنے راستے پر چلنا شروع کر دیا ہے۔ چارلس ورتھ نے اسپورٹس اسٹار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ہاکی کے سنہرے دور میں آپ کے پاس بہت سے ایسے فائدے تھے جو ہمارے پاس نہیں تھے۔ میں اس وقت کھیلا کرتا تھا۔ میرے ریٹائر ہونے کے بعد ٹیم میں ایسے کھلاڑی تھے جو کبھی بھارت یا پاکستان سے ہارتے نہیں تھے، تصویر بالکل الٹ ہو گئی تھی، یہ شاید اس لیے ہوا کیونکہ بھارت نے سیکھنا چھوڑ دیا‘‘۔ Charlesworth praised Indian hockey team

انہوں نے کہا’’ایک مرحلہ ایسا آیا جب انہوں نے اپنا کھیل کھیلنے کے بجائے دوسرے لوگوں کی نقل کرنے کی کوشش کی۔ اب وہ اس مرحلے میں واپس آ گئے ہیں جہاں انہیں لگتا ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنا چاہیے اور دوسری ٹیموں کو ان کی نقل کرنی چاہیے۔ یہ نظریہ میں تبدیلی ہے جسے میں نے گزشتہ 10-15 میں نشو و نما پاتے دیکھا ہے۔ یہ نتائج میں بھی ظاہر ہورہا ہے‘‘۔ ہندوستان کی مردوں اور خواتین کی ہاکی ٹیموں نے گزشتہ برسوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مردوں کی ٹیم نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں کانسی کا تمغہ جیتنے کے بعد برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ خواتین کی ٹیم نے بھی برمنگھم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

چارلس ورتھ نے کہا ’’ہم نے ہاکی میں جو کچھ دیکھا ہے وہ ایک مستحکم ارتقا ہے۔ مردوں اور خواتین کی دونوں ٹیمیں اب بڑی سطح پر کافی مسابقتی ہیں۔ مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آرہی ہے کہ آگے بھی ایسا کیوں نہیں رہے گا۔ ہوسکتا ہے اگلے 10 برسوں کے دوران آپ انہیں بڑے مقابلوں میں صرف پوڈیم پر نہیں بلکہ پوڈیم کے ٹاپ پر دیکھیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’جب میں 12 سال پہلے ہندوستان میں تھا، میں نے کہا تھا کہ ہندوستان کے لیے بڑے ٹورنامنٹس میں میڈلسٹ بننا 10 سال کا کام ہے۔ ہم نے ٹوکیو میں جو کچھ دیکھا وہ معیار میں مسلسل بہتری کا نتیجہ تھا‘‘۔ چارلس ورتھ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی خود اعتمادی اور کارکردگی میں کوئی کمی نہیں تھی لیکن انہیں جس اعتماد کی ضرورت تھی وہ ہاکی انڈیا لیگ سے ملی۔

یہ بھی پڑھیں: Indian Oil Surjit Hockey Tournament انڈین آئل سرو سرجیت ہاکی ٹورنامنٹ کا 27 اکتوبر سے آغاز

چارلس ورتھ نے کہا ’’کرکٹ میں انڈین پریمیئر لیگ کی طرح ہی یہ بنیادی طور پر ہاکی انڈیا لیگ کی وجہ سے ممکن ہوپایا۔ ہاکی کے کھلاڑیوں کو غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا اور آخرکار انہیں احساس ہوا کہ غیر ملکی کھلاڑی کے بھی ان جیسے دو ہاتھ اور پیر تھے۔ کئی ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنی خود اعتمادی میں اضافہ کیا، جبکہ معیار ہمیشہ موجود تھا‘‘۔ واضح رہے کہ ہندوستانی مرد ٹیم اپنی ایف آئی ایچ ہاکی پرو لیگ مہم کا آغاز 28 اکتوبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف کرے گی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.