نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات اور فیڈریشن کو چلانے کے لیے وزارت کھیل کی طرف سے قائم کردہ نگرانی کمیٹی میں دولت مشترکہ کھیلوں کے سابق طلائی تمغہ یافتہ کھلاڑی ببیتا پھوگاٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ وزارت کھیل نے منگل کے روز ایک ریلیز میں یہ اطلاع دی۔ ببیتا پھوگاٹ اس کمیٹی کے چھٹے رکن ہیں۔ کھیل رتن ایم سی میری کوم کی سربراہی میں تشکیل دی گئي اس کمیٹی میں پہلوان یوگیشور دت اور تین دیگر افراد شامل ہیں۔
وزارت کھیل نے ایک بیان میں کہا کہ ریسلر ببیتا پھوگاٹ کو اس کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے جو وزارت کھیل کی طرف سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے روزمرہ کے کام کاج کو دیکھنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں لیجنڈری باکسر ایم سی میری کوم، سابق ریسلر یوگیشور دت، سابق بیڈمنٹن کھلاڑی ترپتی مرگنڈے، سابق ایس اے آئی آفیسر رادھیکا سریمن اور ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم کے سابق سی ای او راجیش راجگوپالن شامل ہیں۔ وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کے بعد پہلوانوں نے جنتر منتر پر اپنی تین روزہ ہڑتال ختم کردی۔ تاہم بعد میں پہلوانوں کا کہنا تھا کہ کمیٹی بنانے سے پہلے ان سے مشاورت نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Wrestling Controversy نگران کمیٹی کے قیام کے بعد ریسلنگ فیڈریشن میں دراڑ
واضح رہے کہ عالمی چیمپئن شپ میڈلسٹ بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ سمیت کئی پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی سمیت سنگین الزامات عائد کیے تھے اور فیڈریشن کے کام کاج میں بد نظمی کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت کھیل نے فیڈریشن کے کام کاج کی نگرانی کے لیے ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کو ان الزامات کی تحقیقات کی ذمہ داری بھی دی گئی۔ پہلوانوں نے اس کمیٹی کی تشکیل سے قبل متعلقہ افراد سے مشاورت نہ کرنے پر حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا تھا، حالانکہ حکومت نے ابھی تک اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
یو این آئی