کوچی: انڈین پریمیئر لیگ 2023 سے قبل جمعہ کو یہاں ہونے والی منی نیلامی میں سبھی ٹیموں کی نظریں آل راؤنڈر کھلاڑیوں پر ٹکی ہوں گی۔All eyes will be on the all rounders
ایک طرف ممبئی انڈینز، دہلی کیپٹلز اور راجستھان رائلز جیسی ٹیموں کو آل راؤنڈرز کی اشد ضرورت ہے، وہیں بین اسٹوکس، سیم کیرن اور سکندر رضا جیسے کھلاڑیوں نے بھی گزشتہ ماہ اختتام پذیر ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں اپنی آل راؤنڈ پرفارمنس سے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔All eyes will be on the all rounders
ان کھلاڑیوں میں سرفہرست سیم کیرن کا نام آتا ہے جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ رہے تھے۔ کیرن نے ورلڈ کپ میں 11.38 کی اوسط سے 13 وکٹ حاصل کئے اور صرف 6.52 کی اکانومی سے رن دیے۔ وہ اس سے قبل آئی پی ایل میں پنجاب کنگز (2019) اور چنئی سپر کنگز (2020، 2021) کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے ان تین برسوں میں 32 میچ کھیلے اور 149.78 کے اسٹرائیک ریٹ سے 32 وکٹ اور 337 رن بنائے۔ کیرن ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر آئی پی ایل کے مہنگے ترین کھلاڑی بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔All eyes will be on the all rounders
اس فہرست میں دوسرا نام انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں میچ وننگ نصف سنچری اسکور کرنے والے بین اسٹوکس کا ہے ۔ اسٹوکس، جنہوں نے اپنی ٹیم کو دو ورلڈ کپ فائنلز میں مشکلات سے نکال کر فتح تک پہنچایا، دباؤ میں کارکردگی دکھانے کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے فائنل میں اپنے 52 رن کے لیے 49 گیندیں کھیلیں، لیکن جب ایک سرے سے وکٹ گر رہے تھے تب اسٹوکس نے یقینی بنایا کہ وہ آخر تک برقرار رہیں اور اپنی ٹیم کو عالمی چیمپئن بنائیں۔ جس ٹیم کو پائیدار کھلاڑی کی ضرورت ہے وہ اسٹوکس پر بڑی بولی لگانے سے پیچھے نہیں رہے گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار زمبابوے کو سپر 12 تک پہنچانے والے سکندر رضا کو بھی بڑی بولی ملنے کی امید ہے۔ ٹورنامنٹ میں 200 رن اور 10 وکٹ لینے والے رضا نے اپنی ٹیم کے لیے حقیقی معنوں میں ایک آل راؤنڈر کا کردار ادا کیا۔ رضا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آٹھ اننگز میں مجموعی طور پر 219 رن بنائے جبکہ وہ اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ (11) چھکے لگانے والے بلے باز بھی رہے۔
یو۔این۔آئی