کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے درمیان بھارتی مرد اور خواتین ہاکی ٹیم بنگلور میں واقع اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (سائی ) میں رکی ہوئی ہے جہاں وہ خود کو فٹ رکھنے کے لئے سماجی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے فٹنس مشق کر رہی ہیں۔
اس دوران ٹیم کے ممکنہ کھلاڑی ایپلی کیشن کا استعمال کر رہے ہیں اور اس طرح سے ٹیم میٹنگ اور ورزش پروگرام طے کرتے ہیں اور اپنے کام کو ایپلی كیشن کے ذریعے اس میں ڈالتے ہیں۔
هرمنپريت نے کہا کہ' مجھے ایسا لگتا ہے کہ ہم اس وقت کا استعمال کر کے نئی چیزیں سیکھ رہے ہیں۔ہمارے ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی گیجٹ کو ترجیح دیتے ہیں اور ہم سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے خاندان، دوستوں اور شائقین سے رابطے میں رہتے ہیں جیسا ہم عام طور پر ہمیشہ نہیں کر پاتے تھے۔'
ٹیم کے رکن لاک ڈاؤن کے دوران زوم کال اور گوگل میٹ استعمال کر ٹیم میٹنگ کرتے ہیں۔ اس پر هرمنپريت نے کہا کہ ' ہمارے مددگار عملہ اسی کیمپ میں ہیں جہاں ٹیم ٹھہری ہوئی ہے۔ ہم ذاتی ملاقات کے لئے زوم کال ایپ کا استعمال کرتے ہیں جہاں ہم اپنے کیٹرنگ اور میچ کے بارے میں بحث کرتے ہیں۔ہم اب گوگل میٹ کے سہارے ٹیم میٹنگ کرتے ہیں کیونکہ موجودہ حالات میں ٹیم کے کھلاڑی ایک ساتھ کمرے میں نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔'
ہاکی ٹریننگ شروع کرنے کو لے کر مرکزی وزارت کھیل اور سائی کی ہدایات کا انتظار کر رہے کھلاڑی میدان پر واپسی کے لئے تیار ہیں۔
نائب کپتان نے کہا کہ ' میرے خیال سے ہم ذاتی اور ٹیم کی حیثیت سے اپنی کارکردگی کا روزانہ تجزیہ کر رہے ہیں جس سے ہمیں کس علاقے میں بہتری کرنا ہے اس کے بارے میں واضح طور پر سمجھ آ رہی ہے۔'
هرمنپريت نے کہا کہ' ہم نے اس بارے میں کوچنگ عملے سے بھی بات کی ہے۔جسمانی ٹریننگ اور انڈور ورزش سے ہمیں یقین ہے کہ ہم اپنی فٹنس کو برقرار رکھ سکتے ہیں اور ٹیم ٹریننگ کے لئے تیار ہے۔'
بھارتی خاتون ٹیم کی نائب کپتان سویتا نے کہا کہ اس سے پہلے یہ ایپ زیادہ تر کوچنگ عملہ کے افراد استعمال کرتے تھے جس میں وہ ہفتہ وار سرگرمیاں بناکر ہمیں بھیجتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے دوران سماجی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے گوگل فارم کے ذریعے ویلنیس ڈیٹا بھیجتے ہیں اور گوگل فارم کے ذریعے ٹریننگ لوڈ پیش کرتے ہیں جو اس دوران ہمیں اپڈیٹ کرنا لازمی ہے۔اس کے علاوہ ویڈیو کال کے ذریعے ہم بنیادی کوچ اور سائنٹیفک مشیر سے بات کرتے ہیں۔
ٹیم نے 2017 میں ٹیم پرفارمنس تجزیہ (ٹی پی اے ) سافٹ ویئر کا استعمال شروع کیا تھا اور لاک ڈاؤن کے دوران گزشتہ دو سالوں میں کھیلے گئے میچ کا تجزیہ کرنے کے لئے اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
خاتون نائب کپتان نے کہا کہ چیف کوچ شرڈ مرنے نے 2017 میں ٹي پي اے کا استعمال کرنا شروع کیا تھا اور ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے رکن میں اس کا ہونا لازمی تھا جس سے ہم میچ کا تجزیہ کر سکیں۔
سویتا نے کہا کہ' مجھے لگتا ہے کہ ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا ہے اور ٹیم کے تمام کھلاڑی ان اپوزیشن کھلاڑی کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہے جو ان کی نظر میں سخت مخالف ہیں ۔ یہ ایک اہم سرگرمی ہے جو ہم لاک ڈاؤن کے دوران کر رہے ہیں۔'