بھارتی خاتون ہاکی ٹیم کے کامیاب مڈفیلڈر نے جھارکھنڈ کے ایک چھوٹے سے گاؤں ہسال سے اپنے سفر کے بارے میں اس ٹیم کا حصہ بننے کی شروعات کی جس نے ریو اولمپکس 2016 کے لئے کوالیفائی کیا تھا۔
مڈفیلڈر نکی پردھان نے منگل کو کہا کہ ہندستانی ہاکی ٹیم کی رکن ٹوکیو اولمپکس میں پوڈیم پر جگہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی کیونکہ وہ اولمپکس میڈلسٹ بننا چاہتی ہیں، صرف اولمپین نہیں۔ہندستانی خاتون ہاکی ٹیم نے ریو اولمپکس 2016 میں 36 سال بعد جگہ بنائی تھی.
نکی نے کہا کہ 2016 کا لمحہ ہم سب کے لئے کافی بڑا تھا، ہم بہت خوش تھے کہ ہم نے 36 سال بعد اولمپکس میں جگہ بنائی ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف ایک آغاز تھا۔ہندستانی ٹیم نے نومبر میں امریکہ کو مجموعی اسکور کی بنیاد پر 6-5 سے شکست دے کر اب ملتوی ہو چکے ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کیا تھا۔یہ دوسرا موقع ہے کہ جب ٹیم نے اولمپک میں جگہ بنائی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اولمپک تمغے کا خواب دیکھا ہے اور مجھے پتہ ہے کہ باقی لڑکیاں بھی چاہتی ہیں کہ انہیں اولمپکس میڈلسٹ کے طور پر جانا جائے اور صرف اولمپین کے طور پر نہیں۔ لہذا ہم جب بھی ٹوکیو میں قدم رکھیں گے تو پوڈیم پر جگہ بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
کھنٹی ضلع میں پلی بڑھی نکی نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے اتنے اعتماد سے لبریز نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسے مقام سے آتی ہوں جس نے خواتین ہاکی کو کافی کھلاڑی دئے ہیں اور یقینی طور پر یہ سفر کافی سخت تھا کیونکہ تب آپ کے پاس محدود وسائل تھے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی میرے لئے یہ تصور کرنا مشکل تھا کہ میں پیشہ ورانہ ہاکی کھلاڑی ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں نے جو محنت کی اور میرے ارد گرد کے لوگوں سے مجھے جو حمایت ملی اس سے میرا حوصلہ کافی بڑھا۔میں نے ریاست کی نمائندگی شروع کی جس کے بعد مجھے قومی ٹیم میں منتخب کیا گیا۔نکی کا خیال ہے کہ جھارکھنڈ میں ایک بار پھر ہاکی آگے بڑھ رہی ہے۔
ہندستان کی جانب سے 110 بین الاقوامی میچ کھیلنے والی اس کھلاڑی نے کہا کہ سلیمہ ٹےٹے بھی ٹیم میں ہیں، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جھارکھنڈ کی کھلاڑی کتنی باصلاحیت ہیں۔گزشتہ چند سالوں میں اس نے بہت سدھار کیا ہے اور اپنے علاقے سے کسی کو ٹیم میں دیکھنا بہت اچھا لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ کھیل مسلسل ترقی کر رہا ہے اور کھلاڑی یہ سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔یقینی طور پر میں امید کرتی ہوں کہ آئندہ برسوں میں کافی اور کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنائیں گی۔