فٹبال کھیل میں بڑھتی ہوئی تجارت کاری کے خلاف احتجاج کے طور پر دو ٹیموں نے آپس میں ایک فٹبال میچ بالکل برہنہ ہو کر کھیلا۔
منتظمین کے مطابق اس طرح کے میچ کا مقصد اس کھیل کی اہمیت اور مستند ہونے کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔ ان کے مطابق فٹبال کے بطور کھیل میں یہ چیز ختم ہوتی جا رہی ہے۔
جرمنی کے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایک شہر اوئر ایرکینشوِک کی دو ٹیموں نے یہ میچ اتوار 16 اگست کو کھیل تھا۔
اشٹمبرگ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ کے منتظم آرٹسٹ گیرِٹ شٹارکزوسکی تھے۔ اس 34 سالہ فنکار نے کہا کہ فٹبال کا سسٹم خراب ہو گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم تمام لوگ برہنہ ہوئے۔
کھلاڑیوں کے نمبر رنگ کے ذریعے ان کی کمر پر ہی لکھ دیے گئے تھے۔ میچ سے قبل ایک اسپورٹس میگزین 'الیون فروئنڈے‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شٹارکزوسکی کا کہنا تھا کہ ہر کوئی مستند اور خالص چیز چاہتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اگر ہم اس ایڈروٹائزنگ اور اسپانسرڈ لباس وغیرہ سے ہٹ کر کھیلیں تو ہی اس کھیل کے مستند ہونا ثابت کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کھلاڑیوں نے صرف فٹبال کھیلنے والے جوتے اور جرابیں ہی پہن رکھی تھیں۔ ہر ٹیم کے کھلاڑیوں نے مخصوص رنگ کی جرابیں پہن رکھی تھیں تاکہ پہچان ممکن ہو سکے کہ کھلاڑی کا تعلق کس ٹیم سے ہے۔
کھلاڑیوں کے نمبر رنگ کے ذریعے ان کی کمر پر ہی لکھ دیے گئے تھے۔
گیرِٹ شٹارکزوسکی کی یہ تنقید دراصل وہی اہم مسئلہ ہے جو بہت سے لوگوں کے مطابق مسلسل بڑھ رہا ہے اور وہ ہے عالمی سطح پر فٹبال میں پیسے اور تجارت پرستی کا بڑھتا ہوا رحجان۔
چند ماہ قبل ہی سوئٹزر لینڈ کے دفتر استغاثہ نے عالمی سطح پر فٹبال کی منتظم تنظیم فیفا کے سربراہ کے خلاف منظم بدعنوانی کے الزامات کے تحت تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔