وراٹ کوہلی پر آئی پی ایل ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کے آرٹیکل 2.2 کی خلاف ورزی کا الزام ہے جو میچ کے دوران کرکٹ کے سامان، کپڑوں، میدان کے آلات یا فکسچر اور دیگر چیزوں کے غلط استعمال سے متعلق ہے۔
ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کی خلاف ورزی کے معاملے میں میچ ریفری کا فیصلہ ہی حتمی ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چنئی کے ایم اے چِدمبرم اسٹیڈیم میں سن رائزرس حیدر آباد کے خلاف میچ میں آؤٹ ہونے کے بعد وراٹ کوہلی نے غصے میں ایک کُرسی کو لات مار دی تھی۔
سن رائزرس حیدر آباد کے گیند باز جیسن ہولڈر کی گیند پر33 رن پر آوٹ ہونے کے بعد وراٹ کی ڈگ آوٹ میں رکھی ایک کرسی کو لات مارنے کی حرکت ٹی وی کیمروں میں قید ہوگئی تھی۔
سال 2016 میں آر سی بی کے خلاف آئی پی ایل مقابلے میں گوتم گمبھیر نے بھی اسی طرح کی حرکت کی تھی جس کے بعد ان پر میچ کی فیس کا 15 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔