یوں تو ہندستانی کرکٹ ٹیم میں کبھی بھی آل راؤنڈرزکی کمی نہیں رہی۔ ہمیشہ سے ہی بہترین آل راؤنڈرز نے ٹیم کی کامیابی کے لیے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان چنندہ آل راؤنڈرز میں ایک مشہور نام روی شاستری ravi shastri کا بھی آتا ہے۔ روی شاستری یوں تو کسی تعارف کے محتاج نہیں، جنہوں نے اپنی کول بلے بازی اور نپی تلی گیند بازی کی بدولت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
روی شاستری سال 1981 سے 1992 تک ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں میں ہندوستانی ٹیم کے رکن رہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بائیں ہاتھ کے گیند باز کی حیثیت سے شروع کیا اور بعد میں وہ آل راؤنڈر کی حیثیت سے ٹیم میں وقتاً فوقتاً حیرت انگیز مظاہرے کرتے رہے۔
روی شنکر جیادریتھا شاستری، عرف روی شاستری 27 مئی 1962 کو ممبئی (بمبئی) میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم ڈان باسکو ہائی اسکول، ماٹنگا سے حاصل کی۔ اپنے خاندان میں وہ واحد شخص تھے، جنہیں کرکٹ سے خاص دلچسپی رہی۔ محض 17 برس کی عمر میں بمبئی سے رنجی کرکٹ کے لیے ان کا انتخاب کیا گیا۔
روی شاستری کے والد پیشہ سے ڈاکٹر تھے۔ گھر میں تعلیمی ماحول کی وجہ سے انہیں بھی بیشتر وقت تعلیم کی طرف توجہ دینےکو کہا گیا۔ لیکن ان کا رجحان کرکٹ کی جانب زیادہ رہا۔ روی شاستری عمر میں کافی چھوٹے تھے ، تو وہ زیادہ تر وقت کرکٹ ،گلی ڈنڈا، فٹ بال اور ہاکی جیسے کھیلوں میں لگاتے تھے۔ انہیں اپنے دوستوں کے ساتھ باہر کھیلنا زیادہ پسند تھا۔۔
جب روی شاستری نویں جماعت میں زیر تعلیم تھے،اس وقت اسکول کی کرکٹ ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ان کے کرکٹ کی طرف رجحان کو دیکھتے ہوئے ان کے کوچ مسٹر دیسائی نے کرکٹ سیکھنے میں ان کی بہت مدد کی۔
اسکول کے زمانے میں ہی انہوں نے جائلز شیلڈ ٹرافی میں کھیل کر فتح حاصل کی۔ سال 1977 میں شاستری کی قیادت میں ان کی ٹیم نے تاریخ میں پہلی بار گیلس شیلڈ ٹرافی اپنے نام کی۔