بنگلورو کے کپتان فاف ڈو پلیسس (88) کی دھماکہ خیز نصف سنچری اور سابق کپتان وراٹ کوہلی (41 ناٹ آؤٹ) اور تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک (32ناٹ آؤٹ) کی طوفانی اننگز کی بدولت 20 اوورز میں دو وکٹ پر 205 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔ لیکن گیند باز اس بڑے اسکور کا دفاع نہ کر سکے۔ کپتان مینک اگروال نے 32، شکھر دھون نے 43، بھانوکا راجاپکشے نے 43 اور لیام لیونگ اسٹون نے 19 رنز بنائے۔ شاہ رخ خان نے ایک چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 24 اور اوڈن اسمتھ نے صرف آٹھ گیندوں پر ایک چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 25 رنز بنائے اور میچ 19 اوورز میں نمٹا دیا۔
بنگلور کے گیند بازوں نے 22 اضافی رنز دیے جن میں 21 وائیڈز بھی شامل ہیں۔ بنگلور کے گیند باز کسی بھی بلے باز پر کوئی اثر نہیں چھوڑ سکے۔ شاہ رخ اور اسمتھ نے چھٹی وکٹ کے لیے 25 گیندوں میں 52 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت داری کی۔ یہ چوتھا موقع ہے جب بنگلورو 200 سے اوپر کے اسکور کے بعد دفاع نہیں کر پایا ہے۔
اس سے پہلے ٹاس ہارنے کے بعد بنگلورو نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سست لیکن اچھی شروعات کی۔ ٹیم نے پہلے پاور پلے میں کوئی وکٹ نہیں گنوائی۔ کپتان فاف ڈو پلیسس اور نوجوان بلے باز انوج راوت نے پہلی وکٹ کے لیے 50 رنز کی شراکت داری کی، جس نے ایک بڑے اسکور کو یقینی بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:
MI vs DC IPL 2022: اکشر پٹیل اور للت یادو کی شاندار بلے بازی، ممبئی انڈینز کو چار وکٹ سے شکست
ڈو پلیس نے کریز پر قدم جمانے کے بعد زبردست بیٹنگ کی۔ انہوں نے 57 گیندوں پر تین چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے 88 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی۔ ان کے 168 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد کوہلی اور کارتک نے شاندار کھیلنا جاری رکھا۔ بلے بازوں نے کتنی خطرناک بلے بازی کی اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بنگلورو نے آخری 10 اوورز میں 14 کے قریب رن ریٹ کے ساتھ 135 رنز بنائے۔ 13ویں اور 14ویں اوور میں بالترتیب 23 اور 21 رنز بنے۔
کوہلی نے ایک چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے 29 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 41 رنز بنائے جبکہ کارتک نے 14 گیندوں پر تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے۔ پنجاب کی جانب سے تمام بولرز مہنگے ثابت ہوئے۔ ارش دیپ سنگھ اور راہل چاہر قدرے کفایتی رہے جنہیں ایک ایک وکٹ بھی ملا۔
یواین آئی