کولکاتا: بھارت کے سابق کرکٹر محمد کیف نے ونڈے سیریز میں بھارت کی سری لنکا پر 3-0 کی جیت کے بعد کہاکہ تیز گیند باز محمد سراج اس سیریز کا سب سے بڑا حاصل ہے۔ کیف نے اسٹار اسپورٹس کے پروگرام 'فالو دی بلوز' میں کہاکہ ''میرے مطابق محمد سراج نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگر آپ آخری دو میچوں کو دیکھیں تو وہ شاندار بولنگ کر رہے ہیں اور نئی گیند سے وکٹیں لے رہے ہیں۔ محمد شامی نے بھی ٹیم میں واپسی کی ہے، لیکن نئی گیند سے شکار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دوسری طرف سراج نے اپنا کام بخوبی کیا ہے۔ جب وہ آخری اووروں میں گیند بازی کرنے آتے ہیں تب بھی وکٹ نکالتے ہیں۔
کیف نے کہاکہ "مجموعی طور پر مجھے لگتا ہے کہ محمد سراج اس سیریز کا سب سے بڑا حاصل ہے۔ دونوں اوپنرز (روہت شرما اور شبھمن گل)، وراٹ کوہلی، جس طرح انہوں نے گزشتہ میچ میں سنچری بنائی اور کلدیپ یادوبھی، جس طرح انہوں نے دوسرے ون ڈے میں بولنگ کی۔ روہت اور شبھمن گل کی سلامی جوڑی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کیف نے کہا " دونوں بلے بازوں میں مماثلت ہے، کیونکہ دونوں ہی بیک فٹ پر کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ وہ جس طرح اسکوائر ایریا، فائنل لیگ اور کور ایریا میں کھیلتے ہیں، وہ قابل دید ہوتاہے۔
انہوں نے کہا، اپنی بلے بازی سے متاثر کرنے والے دونوں بلے بازوں میں دم ہے۔ دونوں بلے باز پچ پر لمبے وقت تک بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے ان کے خلاف بولنگ کرنا مشکل ہے، کیونکہ اگر آپ ایک چھوٹی سی بھی غلطی کرتے ہیں تو اس کی آپ کو قیمت چکانی پڑے گی۔ روہت شرما نے کپتان کے طور پر جس طرح سے شروعات کی ہے، وہ پاور پلے میں اننگ کی لے تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ اگر ہندوستان ورلڈ کپ جیتنا چاہتا ہے تو پاور پلے میں ان کا حملہ آور ہوناضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ “وہ پرانی گیند سے اچھی گیند بازی کر رہے ہیں۔ ان کے پاس ایسے گیند باز ہیں جو وکٹیں لے سکتے ہیں۔ محمد سراج، وہ نئی گیند سے وکٹیں لے رہے ہیں۔ انہیں اکشر پٹیل اور کلدیپ یادو ملے جو درمیانی اوورز میں وکٹیں لے سکتے ہیں۔ ان کے پاس عمران ملک ہیں جو درمیانی اوورز میں وکٹیں لے سکتے ہیں، لیکن ڈیتھ اوورز میں، ہم نے پہلے ون ڈے میں دیکھا کہ آخری 13 اووروں میں بھارتی گیند بازوں نے کوئی وکٹ نہیں لیا۔
کیف نے کہا، “اس میچ میں شناکا نے 100 رنز بنائے، اگرچہ سری لنکا کھیل ہار گیا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اپنی ڈیتھ بولنگ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہمیں بمراہ کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ میرے خیال میں بھارت کو اپنی ڈیتھ بولنگ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر آخری 10-12 اوورز میں۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی