روٹ نے کوئنس لینڈ میں انگلینڈ کے ایشیز بیس سے ایک بیان میں کہا کہ ٹیم کے سابق ساتھی عظیم رفیق کی طرف سے ادارہ جاتی نسل پرستی کے الزامات کی یارک شائر کی جانچ کے بارے میں انکشاف نے ہمارے کھیل کو برباد کردیا اور زندگی الگ تھلگ کردی۔ اس صورتحال نے مجھے ذاتی طورپر چوٹ پہنچائی تھی لیکن میں اس کے حل کا حصہ بننا چاہتا تھا۔
خیال رہے کہ رفیق کی طرف کیے گئے دعویٰ پر ایک آزاد پینل کی رپورٹ کے لیک ہونے کے بعد گزشتہ ہفتہ انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی طرف سے یارک شائر سے بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرنے کا حق چھین لیا گیا تھا۔
یارک شائر نے اعتراف کیا تھا کہ رفیق نسلی پرستانہ اذیت کا شکار ہوئے تھے لیکن انہوں نے کسی بھی موجودہ کھلاڑی یا اسٹاف اراکین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنے کا راستہ منتخب کیا تھا۔
یارک شائر کے صدر راجر ہٹن نے اس تنازعہ کے بعد عہدہ چھوڑ دیا تھا، ساتھ ہی ای سی بی نے کلب کی طرف سے رپورٹ کو سنبھالنے کے لیے ایک پہرے دار مقرر کیا تھا۔ اس پر روٹ نے کہا تھا کہ انہیں یاد نہیں ہے کہ یارک شائر میں ان کے دور میں پہلی بار کوئی نسل پرستی دیکھی گئی تھی یا نہیں۔
(یو این آئی)