حیدرآباد: نتیش رانا (42) اور رنکو سنگھ (46) کی اہم اننگز کے بعد آخری اوور میں ورون چکرورتی کی عمدہ گیندبازی کی بدولت کولکاتا نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) نے انڈین پریمیئر لیگ کے ایک سنسنی خیز مقابلے میں جمعرات کے روز سن رائزرز حیدرآباد کو پانچ رنز سے ہرا دیا۔ کے کے آر نے سن رائزرز کے سامنے 172 رنوں کا ہدف رکھا جس کے جواب میں سن رائزرز 166 رنز تک ہی پہنچ سکی۔ سن رائزرز کو ایک مرحلے پر 30 گیندوں پر 38 رنز درکار تھے جبکہ ایڈن مارکرم (41) اور ہینرک کلاسن (36) پچ پر قدم جما چکے تھے۔ اس وقت تک سن رائزرز محفوظ پوزیشن میں تھا لیکن شاردل ٹھاکر نے کلاسن کا وکٹ لے کر میچ کا رخ بدل دیا۔ کلاسن کے بعد مارکرم اور مارکو جانسن بھی یکے بعد دیگرے پویلین لوٹ گئے۔ عبدالصمد (18 گیند، 21 رنز) نے تاہم میزبان ٹیم کی امیدوں کو زندہ رکھا۔ سن رائزرز کوجب آخری اوور میں نو رنوں کی ضرورت تھی تب نتیش نے گیند چکرورتی کودی۔ چکرورتی نے آخری اوور میں عبدالصمد کو آؤٹ کرتے ہوئے صرف تین رنز دئے اور کے کے آر کو ایک یادگار جیت دلائی۔
کے کے آر اس وقت پوائنٹس ٹیبل میں آٹھ پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے اور اس کی پلے آف میں پہنچنے کی امیدیں زندہ ہیں۔ سن رائزرز نو میچوں میں چھ پوائنٹس کے ساتھ نویں نمبر پر ہے۔ کے کے آر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا انتخاب کیا اور اوپنر رحمن اللہ گرباز پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ ان کے ساتھی اوپنر جیسن رائے نے 19 گیندیں کھیلیں لیکن وہ بھی صرف 20 رنز بنا سکے۔ وینکٹیش ائیر (4 گیند، 7 رنز) کاوکٹ گرنے کے ساتھ ہی پاور پلے میں کے کے آر نے 49 رنز بنائے، جس کے بعد رنکو اور نتیش نے اننگ کو سنبھالا۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان چوتھے وکٹ کے لیے 40 گیندوں پر 61 رنز کی شراکت ہوئی۔ 10 اوور میں 90 رنز بنانے کے بعد کے کے آر بڑے اسکور کی طرف بڑھتا ہوا نظر آرہا تھا لیکن نتیش کا وکٹ گرنے کے بعد اننگ کی رفتار سست ہوگئی۔ مارکرم نے اپنی ہی گیند پر نتیش کا کیچ لپک کر انہیں پویلین بھیج دیا۔
رنکو نے کچھ دیر کے لئے رسل کے ساتھ بھی پانچویں وکٹ کے لیے 31 رنز جوڑے۔ رسل 15 گیندوں پر 24 رنز بنانے کے بعد مینک مارکنڈے کا شکارہوگئے۔ رنکو سنگھ نے کے کے آر کو باعزت اسکور تک لے جانے کے لیے جدوجہد جاری رکھی، حالانکہ دوسرے اینڈ سے سنیل نارائن (ایک رن) اور شاردل ٹھاکر (آٹھ رنز) ایک کے بعد ایک پویلین لوٹ گئے۔ اننگ کا آخری اوور ٹی نٹراجن کے نام رہا، جنہوں نے رنکو کا وکٹ لینے اور ہرشت رانا کو آؤٹ کرنے کے ساتھ صرف تین رنز دیے۔ انوکول رائے سات گیندوں پر 13 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔ نتیش نے 31 گیندوں میں تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے۔ رنکو نے 35 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکا کی مدد سے 46 رنوں کا تعاون دیا۔ دیگر بلے بازوں کی مایوس کن کارکردگی کے باعث ٹیم 20 اوورز میں صرف 171 رنز تک ہی پہنچ سکی۔
سن رائزرز کے لئے ہدف کا تعاقب کرنے اترے مینک اگروال (11 گیند، 18 رنز) نے دو چوکے اور ایک چھکا لگاکر تیز آغاز کیا لیکن وہ ہرشیت رانا کے باؤنسر کو نہیں پڑھ سکے۔ شاردول ٹھاکر نے اگلے ہی اوور میں ابھیشیک شرما (10 گیند، نو رنز) کو بھی پویلین بھیج دیا۔ راہل ترپاٹھی نے 9 گیندوں پر تین چوکوں اور ایک چھکا کی مدد سے 20 رنز بناکراپنے جارحانہ انداز کا مظاہرہ کیا، حالانکہ ان کے آؤٹ ہونے سے سن رائزرز نے پاور پلے میں 53 رنز پر تین وکٹ گنوادئے۔ پاور پلے کے اگلے ہی اوور میں ہیری بروک صفر پر اپنا وکٹ گنوا بیٹھے۔ سن رائزرز کو مسلسل گرتی وکٹوں کے درمیان شراکت کی ضرورت تھی۔ مارکرم اور کلاسن نے اس کے لیے یہ شراکت داری کی۔ مارکرم رنز بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے لیکن کلاسن کے ساتھ کھڑے رہے اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 70 رنز کی شراکت داری کی۔
یہ بھی پڑھیں: IPL 2023 جیت کے ساتھ ممبئی انڈینز پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر پہنچی
اس شراکت داری کی بنیاد پر سن رائزرز 14 اوورز میں 124 رنز بنا کر فتح کی راہ پر گامزن تھے لیکن شاردل نے 15ویں اوور میں کلاسن کو آؤٹ کر کے بازی پلٹ دی۔ کلاسن نے 20 گیندوں پر ایک چوکا اور تین چھکوں کی مدد سے 36 رنز بنائے، جبکہ مارکرم کچھ دیر بعد 40 گیندوں پر 41 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ میچ تقریبا کے کے آر کی جھولی میں آچکاتھا، حالانکہ عبدالصمد اب بھی کریز پر تھے۔ انہوں نے اور بھونیشور کمار نے 19ویں اوور میں مارکو جانسن کا وکٹ گرنے کے باوجود 12 رنز جوڑلئے۔ آخری اوور میں فتح سے نو رنز دور، سن رائزرز ایک بار پھر مقابلے میں واپس آگئی تھی، حالانکہ چکرورتی کی اسپن ان کے سمجھ سے باہرثابت ہوئی۔ چکرورتی نے 20ویں اوور کی پہلی دو گیندوں پر صرف دو رنز دیے۔ دباؤ میں عبدالصمد نے بڑا شاٹ کھیلنا چاہا اور وہ باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔ سن رائزرز اگلی تین گیندوں پر صرف ایک رن بنانے کی وجہ سے میچ ہار گئے۔ چکرورتی نے اپنے چار اوورز میں صرف 20 رنز دیے۔ ان کے علاوہ ویبھو اروڑہ کو دو جبکہ ہرشیت رانا کو ایک ملا۔
یو این آئی