آئی پی ایل 2022 سیزن میں سن رائزرس حیدرآباد نے آخر کار اپنا کھاتہ کھول لیا ہے لیکن آج اس کا سامنا سیزن کی واحد ناقابل شکست ٹیم گجرات ٹائٹنز سے ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان آج ممبئی کے ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور حیدرآباد کو گجرات کے فتح کے رتھ کو روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانا ہوگا۔ سن رائزرز حیدرآباد نے سنیچر کو چنئی سُپر کنگز کو شکست دے کر اپنی جیت کا کھاتہ کھولا۔ IPL Toss report
گجرات ٹائٹنز اسکواڈ: ہاردک پانڈیا(کپتان)، میتھیو ویڈ(وکٹ کیپر)، شبھمن گل، سائی سُدرشن، ڈیوڈ مِلر، راہل تیواتیا، ابھینو منوہر، راشد خان، لوکی فرگیوسن، محمد شامی، درشن نلکنڈے
سن رائزرس حیدرآباد اسکواڈ: کین ولیمسن(کپتان)، نکولس پورن (وکٹ کیپر)، راہل تریپاٹھی، ابھیشک شرما، ایڈن مارکرم، ششانک سنگھ، واسنگٹن سُندر، بھونیشور کُمار، مارکو جینسن، عُمران ملک، ٹی نٹراجن
سن رائزرز اچھی شروعات کے لیے اپنے کپتان کین ولیمسن پر انحصار کرتی ہے۔ اس میچ میں ولیمسن کو تین نئے گیند بازوں کا سامنا کرنا پڑے گا جنہوں نے انہیں مستقل بنیادوں پر پریشان کر رکھا ہے۔ جب کہ محمد شمی کا نو اننگز میں چار بار 12.8 کی اوسط سے آؤٹ کیا جانا ان کے خلاف اس فارمیٹ میں کسی بھی باؤلر کا بہترین ریکارڈ ہے۔ وہیں ہاردک پانڈیا (23.5 کی اوسط، دو بار آؤٹ) اور لوکی فرگوسن (11 کی اوسط، ایک بار آؤٹ) کا بھی ولیمسن کے خلاف اچھا ریکارڈ ہے۔ IPL Match Preview
پاور پلے میں گجرات کا غلبہ: گجرات ٹائٹنز کی پاور پلے بولنگ رواں سیزن کے 18ویں میچ کے اختتام تک دوسری ٹیموں کے مقابلے میں غیر معمولی طور پر بہترین رہی ہے۔ تین میچوں میں ان کی نو وکٹیں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز نے صرف چار میچوں میں حاصل کی ہیں۔ ساتھ ہی پاور پلے میں اوسط (13.1) اور گیند فی وکٹ (12) کسی بھی ٹیم سے بہتر ہے۔ اس مرحلے میں 6.6 کی اکانامی صرف راجستھان رائلز (6.2) کے بعد ہی آتی ہے اور ان کے سامنے ایک ٹیم ہے جس نے اس مرحلے میں 18.2 رنز فی وکٹ کی اوسط اور 5.1 کے رن ریٹ سے بیٹنگ کی ہے۔ یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں لیکن یہ حقیقت بھی ہے کہ سن رائزرز کے پاس اس سیزن کا سب سے کم پاور پلے اسکور ہے جب اس نے راجستھان کے خلاف 14/3 اسکور کیا تھا۔
ہاردک کے لیے ایک چیلنجنگ اپوزیشن: گجرات کے کپتان ہاردک پانڈیا نے بلے اور گیند دونوں سے ٹیم کی اچھی قیادت کی ہے۔ تاہم، بطور بلے باز سن رائزرز کے خلاف ان کا ریکارڈ کافی معمولی ہے۔ انہوں نے 10 اننگز میں 11.8 کی اوسط اور 86 کے اسٹرائیک ریٹ سے 106 رنز بنائے ہیں۔ اس نے 10 اننگز میں پانچ بار 10 سے کم رنز بنائے ہیں اور کبھی 30 کے ہندسے تک نہیں پہنچے۔ نئی ٹیم میں نئے کردار کی وجہ سے وہ اس ریکارڈ کو مزید بہتر کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
یارکر ماہر کی واپسی: ٹی نٹراجن آخری اوورز میں سن رائزرز کے لیے اپنے مانوس انداز میں اثر ڈالتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان کی گیند بازی 2/43، 2/26 اور 2/30 ہے اور ان میں سے انہوں نے 16-20 اوورز کے درمیان پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں جو اس مرحلے پر کسی بھی باؤلر سے زیادہ ہیں۔ اپنے یارکرز کے لیے مشہور نٹراجن نے اس مرحلے میں سات یارکر پھینکے ہیں اور صرف شاردول ٹھاکر اس معاملے میں نو یارکرز کے ساتھ ان سے آگے ہیں۔
سن رائزرز بمقابلہ راشد: راشد خان کو سن رائزرز حیدرآباد کا آل ٹائم گریٹ کہا جائے گا۔ آئی پی ایل 2017 کے بعد سے انہوں نے سن رائزرز کے لیے 76 اننگز میں 93 وکٹیں حاصل کی ہیں اور یہ اس ٹیم کے لیے ایک ریکارڈ ہے کہ دوسرے نمبر پر موجود بھونیشور کمار ان سے 34 وکٹوں سے پیچھے ہیں۔ پورے آئی پی ایل میں بھی اس عرصے میں صرف جسپریت بمراہ کی 107 وکٹیں راشد کی 98 وکٹوں سے زیادہ ہیں۔ راشد خان اب تک گجرات کے لیے تین اننگز میں پانچ وکٹیں لے چکے ہیں۔ مزید یہ کہ انہوں نے ہر میچ میں وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان کی اکنامی بالترتیب 6.8، 7.5 اور 5.5 رہی ہے۔ بلے باز کے طور پر اگر آپ محمد شمی، لوکی فرگوسن اور ہاردک پانڈیا کی طرح آسمان سے گریں تو راشد نامی کھجور پر اٹکنا ممکن ہے۔