بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر سورو گنگولی کے 2023 سے خواتین انڈین پریمیئر لیگ شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کرنے کے باوجود بورڈ کے ایک حصے کا خیال ہے کہ معیار کی کمی کے پیش نظر خواتین کی لیگ شروع کرنا ممکن نہیں ہے۔ بورڈ کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'بی سی سی آئی خواتین کی کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے کافی کام کر رہا ہے لیکن جہاں تک خواتین کی کرکٹ کا تعلق ہے وہاں ٹیلنٹ کی شدید کمی ہے۔ اس وقت وویمنز لیگ شروع کرنا تقریباً ناممکن نظر آتا ہے"۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا۔ Women's IPL to be Cancelled
آفیشل نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ 'آئی پی ایل قسم کی لیگ کے لیے کم از کم 4 سے 5 ٹیموں کی ضرورت ہوتی ہے۔ 'کھلاڑیوں کی موجودہ تعداد کے ساتھ چار تا پانچ معیاری ٹیمیں بنانا ممکن نہیں ہے۔ مردوں کی کرکٹ میں جو ٹیلنٹ ہے اس کے برابر ہونے کے لیے خواتین کرکٹ کو برسوں کا وقت درکار ہوگا بی سی سی آئی اہلکار نے ٹیلنٹ پول مینز کرکٹ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی کرکٹ نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی معیار کے زیادہ کھلاڑی پیدا نہیں کیے ہیں۔ اگر آپ مَردوں کی ٹیم پر نظر ڈالیں تو بہت سارے متبادل ہیں لیکن خواتین کی کرکٹ میں کافی معیاری کھلاڑی نہیں ہیں، مثال کے طور پر ہمارے پاس ابھی تک جھولن گوسوامی کے معیار کا کھلاڑی نہیں ہے جو تقریباً اپنے کریئر کے آخری مرحلے میں ہے۔
واضح رہے کہ تجربہ کار تیز گیند باز جھولن گوسوامی نے 16 مارچ کو انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2022 کے میچ میں تاریخ رقم کی اور ون ڈے کرکٹ میں 250 وکٹیں حاصل کرنے والی پہلی خاتون تیز گیند باز بنیں۔ جھولن نے یہ سنگ انگلینڈ کی سلامی بلے باز ٹیمی بیومونٹ کو آؤٹ کر کے حاصل کیا تھا۔