انڈین پریمیئر لیگ کی گورننگ کونسل کی حالیہ ورچول میٹنگ کا انعقاد عمل میں آیا تھا، لیکن آئی پی ایل کے 14 ویں ایڈیشن کے لیے تاریخوں اور میچ کے انعقاد کے لیے مقامات کے متعین کرنے کے سلسلے میں ابھی تک آخری فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ حالانکہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ بی سی سی آئی یہ واضح کر چکا ہے کہ 2021 آئی پی ایل میں آٹھ ٹیمیں ہی حصہ لیں گی۔
کورونا وبا کے درمیان متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں انڈین پریمیئر لیگ کے 13ویں ایڈیشن کے کامیاب انعقاد کے بعد 2021 میں اس کے اگلے ایڈیشن کو بھارت میں ہی منعقد کرنے کے سلسلے میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں جس کے لیے 11 فروری کو کھلاڑیوں کی نیلامی ہو سکتی ہے۔ آئی پی ایل 2021 کے لیے کھلاڑیوں کی ایک دن کی نیلامی کا عمل کہاں ہو گا، اس کے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ حالانکہ بھارت اور انگلینڈ کے بیچ فروری میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے پہلے اور دوسرے ٹیسٹ میچ کے درمیان اس نیلامی کا انعقاد کیا جائے گا۔ پہلا میچ پانچ سے نو فروری کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا میچ 13 سے 17 فروری کے مابین میچ ہوگا۔
آئی پی ایل کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی کے سلسلے میں سابق بھارتی بلے باز برجیش پٹیل کی صدارت والی تین رکنی کمیٹی مختلف امور پر غور و خوض کررہی ہے۔ اس کمیٹی میں سابق لیفٹ آرم اسپنر پرگیان اوجھا بھی شامل ہیں۔ یہ قیاس آرائی بھی کی جارہی ہے کہ بھارت میں کورونا وبا کے خطرے کے درمیان کھلاڑیوں کی نیلامی کا عمل یو اے ای میں بھی منعقد کیا جاسکتا ہے۔ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے بڑھتے چیلنجز کے درمیان اس بات پر ابھی بھی بے یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں کہ آئی پی ایل کے تمام میچوں کا انعقاد بھارت میں ہی کیا جائے یا کچھ میچ بھارت میں اور کچھ میچ بیرون ملک منعقد کیے جائیں۔ علاوہ ازیں ایک صورت یہ بھی ہے جس پر غور کیا جارہا ہے وہ یہ کہ ٹورنامنٹ کے دوران کھلاڑیوں کو سفر کرنے میں پریشانی نہ ہو، یا کم سے کم سفر کرنا پڑے، اس مقصد سے کچھ متعینہ مقامات پر ہی میچ منعقد کیے جائیں۔
فرنچائیزی اس بات پر فکرمند ہیں کہ میچ کے مقامات کے سلسلے میں فیصلہ جلد ہوجائے تو مناسب ہے، کیونکہ وہ اس وقت کھلاڑیوں کی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہیں کہ کسے ٹیم میں شامل کیا جائے یا کسے نہیں۔ کیوں کہ کھلاڑیوں کی نیلامی کا عمل شروع ہونے سے قبل فرنچائیزیوں کو ہی اس بات پر آخری فیصلہ کرنا ہوگا۔ آئی پی ایل 2021 کی نیلامی میں تمام فرنچائیزی کے پاس آر ٹی ایم یعنی رائٹ ٹو میچ آپشن مہیا ہوگا، جس کے ذریعے تمام ٹیمیں اہم کھلاڑیوں کو ٹیم میں حسبِ سابق رکھ سکتی ہیں۔ اس کا استعمال نیلامی کے دوران دوسری ٹیم میں جاچکے کھلاڑی کو واپس پانے کے لیے کیا جاسکتا ہے۔
آئی پی ایل کے اگلے ایڈیشن کے لیے تمام ٹیموں کی نیلامی کو تین کروڑ روپیے بڑھایا جا سکتا ہے۔ آئی پی ایل کے اگلے سیزن سے قبل ٹیموں کے پاس باقی ماندہ رقم کی بات کریں تو چننئی سپر کنگس کے پاس محض 0.15 کروڑ روپیے بچے تھے جبکہ کنگس الیون پنجاب کے پاس 16.5 کروڑ روپیے کا سب سے بڑا بیلنس ہے۔