بھارت کے سابق کپتان اور عظیم افسانوی بلے باز سنیل گواسکر نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کوچنگ اسٹاف کی جانب سے کپتان کو پیغام بھیجنے کے لئے پلے کارڈز کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انگلینڈ کے کپتان ایان مورگن کو جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی-20 سیریز کے دوران ٹیم کے اہم تجزیہ کار کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور 2019 کے ورلڈ کپ کے فاتح نے بعد میں اس اقدام کا دفاع کیا۔
مورگن نے کہا کہ "ایسا کرنے سے قبل انھیں میچ ریفری کی اجازت حاصل ہوگئی تھی لیکن گاؤسکر نے سوال کیا کہ کیا ریفری نے خود اس سے اتفاق کرنے سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے اس معاملے پر بات کی ہے۔ گاؤسکر نے مزید کہا "میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میچ ریفری سے آئی سی سی نے اس بات کی تصدیق کی ہے؟ کیا انہوں نے آئی سی سی سے پوچھا؟ کیا آئی سی سی کی کرکٹ کمیٹی نے اس کی منظوری دی ہے ، ہمیں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے۔ "
"یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ اس طرح کی حکمت عملی پاکستان سوپر لیگ کے دوران بھی استعمال کی گئی تھی اور ہوسکتا ہے کہ یہ وہی عہدیدار تھا جس نے اس تکنیک کو آزمایا جو وہاں تجزیہ کار تھا۔ لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ ڈی آر ایس ایسا ہونا چاہئے۔ کیا وہاں بھی کوئی ضابطہ اخذ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی آر ایس لینے کے فیصلے میں مدد ملے گی؟
گاؤسکر نے کہا کہ اگر وہ ڈریسنگ روم میں کسی ٹیم کی کپتانی کرتے ہوئے پیغامات بھیجنا چاہتے ہیں تو وہ بارہویں آدمی کو بطور راہداری استعمال کرنا پسند کریں گے۔
مثال کے طور پر بطور کپتان میں یہ چیز ہونا پسند نہیں کروں گا۔ اگر میں کپتان ہوتا تو میں کہتا، "دیکھو اگر آپ کسی طرح کی کوئی فیلڈ لگانے یا باؤلنگ کی تبدیلی کے بارے میں کوئی پیغام بھیجنا چاہتے ہیں تو 12 ویں کھلاڑی کو بھی ساتھ بھیج دیں۔