پاکستان کے اوپننگ بلے باز فخر زمان نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں اپنے رن آؤٹ کی مکمل ذمہ داری قبول کی ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ انہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا، انہوں نے مزید کہا کہ میرے رن آؤٹ ہونے میں وکٹ کیپر کوئٹن ڈی کوک کا کوئی قصور نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ غلطی میری تھی کیونکہ میں دوسرے سرے پر حارث رؤف کو دیکھنے میں مصروف تھا کیونکہ مجھے لگا تھا کہ اگر تال میل بہتر رہا تو رن نکل سکتا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوسکا، لہٰذا میں رن آؤٹ ہوگیا۔ زمان نے کہا کہ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کوئٹن کی کوئی غلطی ہے۔
۔
جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں قومی ٹیم کے اوپنر فخر زمان کا رن آؤٹ سوشل میڈیا پر زیربحث ہے۔ شائقین کرکٹ جنوبی افریقی وکٹ کیپر ڈی کوک کو چالاک اور چیٹر کہہ رہے ہیں۔
ایک شخص نے کوئنٹن ڈی کوک کی حرکت پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ وہ پہلے ڈی کوک کو پسند کرتے تھے اور معصوم سمجھتے تھے تاہم آج انہوں نے چیٹنگ کی۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ کرکٹ اب جینٹل مین گیم نہیں رہا۔ ایک شخص نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کوئنٹن ڈی کوک آپ کی حرکت بالکل بھی مزاحیہ نہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ فخر زمان کے لئے تالیاں اور ڈی کوک آپ کو شرمندہ ہونا چاہیے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف نے جنوبی افریقی وکٹ کیپر کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
- یہ بھی پڑھیں:
- فخر زمان کے جارحانہ 193 رن رائیگاں، پاکستان کی شکست
ایم سی سی کے قانون 41.5.1 میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی فیلڈر کے لئے جان بوجھ کر بلے باز کو آؤٹ کرنے کی کوشش کرنا، مختلف الفاظ اور عمل سے اسٹرائیکر کے بال ملنے کے بعد کسی بھی بلے باز کا دھیان بھٹکانا، دھوکہ دینا یا رکاوٹ ڈالنا غیر منصفانہ عمل ہے۔
یہ یاد رہے کہ زمان کی 193 رنز کی عمدہ اننگ کا کھیل آخری اوور کی پہلی ہی گیند پر ختم ہوا جب ایڈن مارکرم کی لانگ آف سے براہ راست ہٹ نے انہیں رن آؤٹ کردیا۔