لندن: اوول میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میچ کے دوسرے دن آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں 469 رنز پر سمٹ گئی۔ اس کے جواب میں جب بھارتی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز کی شروعات کی تو روہت اور گل پچ پر آرام دہ نظر آرہے تھے لیکن تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے دونوں نے اپنی وکٹیں گنوا دیں۔ چوکا لگا کر اپنا کھاتہ کھولنے والے روہت (26 گیندوں، 15 رن) کمنز کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اسکاٹ بولینڈ نے دو گیندوں بعد گِل کو بولڈ کر دیا۔ گِل نے آف اسٹمپ سے باہر جانے والی گیند کو چھوڑنے کی کوشش کی لیکن وہ اندر کی طرف سوئنگ ہوکر وکٹ میں چلی گئی۔
دوسرے سیشن کے بعد سب کی امیدیں وراٹ کوہلی اور چیتشور پجارا پر ٹکی ہوئی تھی لیکن ان دونوں بلے بازوں نے بھی کچھ خاص نہیں کیا اور محض 14، 14 رنز بنا کر پولین لوٹ گئے۔ اس کے بعد جڈیجہ اور رہانے نے اچھی شراکت کرکے بھارت کے اسکور کو سو تک پہنچایا اور دونوں بلے باز اچھی فارم میں دکھ رہے تھے۔ جڈیجہ تیزی سے رنز بھی بنارہے تھے لیکن لیون کی ایک گیند پر وہ سلپ میں اسٹیو اسمتھ کو کیچ تھما بیٹھے، جڈیجی نے 51 گیندوں پر 48 رنز بنائے۔ دوسرے دن کے اختتام پر بھارت نے 5 وکٹ کے نقصان پر 151 رنز بنالیے ہیں، اجنکیا رہانے 29 اور کے ایس بھرت 5 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔ آسٹریلیا کے تمام گیندباز ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔
اس سے پہلے بائیں ہاتھ کے بلے باز ٹریوس ہیڈ (163) اور اسٹیو اسمتھ (121) کی سنچریوں کی بدولت آسٹریلیا نے جمعرات کو ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل کی پہلی اننگز میں بھارت کے خلاف 469 رن بنائے۔ ہیڈ نے صرف 174 گیندوں میں 25 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 163 رن بنائے جبکہ اسمتھ نے 268 گیندوں میں 19 چوکوں کی مدد سے 121 رن بنائے۔ اسمتھ ہیڈ ایک دوسرے کی تکمیل ثابت ہوئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 285 رن کی شراکت داری کی۔ ہندستان کی جانب سے محمد سراج نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں۔ محمد سمیع اور شاردول ٹھاکر نے دو دو جبکہ رویندر جڈیجہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
آسٹریلیا نے دن کا آغاز 327/3 کے اسکور سے کیا۔ پہلے دن 95 رن بنا کر ناٹ آوٹ لوٹنے والے اسمتھ نے 229 ویں گیندوں پر چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ دوسرے سرے پر کھڑے ہیڈ نے بھی جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور 164 گیندوں میں 150 رن کے ہندسے کو چھو لیا۔ اس جوڑی نے دن کے پہلے چھ اووروں میں 34 رن بنائے، حالانکہ یہ جارحانہ نوعیت ہیڈ کے آؤٹ ہونے کا باعث بنی۔
سراج کے باؤنسر کو لیگ گلی کی طرف کھیلنے کی کوشش میں ہیڈ وکٹ کیپر شریکر بھرت کو کیچ دے بیٹھے۔ یہ وکٹ ہندوستان کی میچ میں واپسی کی وجہ بنی کیونکہ سمیع نے کچھ دیر بعد کیمرون گرین (چھ رنز) کو سلپ میں کیچ آوٹ کرایا۔ اسمتھ صرف 11 رن بنانے کے بعد شاردول کا شکار بنے۔
وکٹوں کے مسلسل گرنے کے باعث ہندستان رنز پر قابو پانے میں کامیاب رہا۔ آسٹریلیا نے 103 اوور میں 400 رنز کا ہدف حاصل کیا، حالانکہ مشل اسٹارک اگلے ہی اوور میں رن چرانے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ لنچ کے بعد ہندوستان کو صرف تین اور آسٹریلیائی وکٹ گرانے تھے لیکن ایلکس کیری نے جوابی حملہ کرتے ہوئے ہندوستانی گیند بازوں کو سخت چیلنج پیش کیا۔
کیری نے پیٹ کمنز کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لیے 51 رن کی قیمتی شراکت داری کی۔ انہوں نے 115ویں اوور میں ایک چھکا لگاکر آسٹریلیا کو 450 سے آگے پہنچایا، حالانکہ وہ دو گیندوں پر ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں ایل بی ڈبلیو ہو گئے ۔ کیری نے تاہم آؤٹ ہونے سے قبل 69 گیندوں پر سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 48 رن بنائے۔ آخر میں کمنز اور نیتھن لیون نے بھی نو رن بنائے۔ سراج نے دونوں کو آؤٹ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی اننگز 469 رن پر ختم کی۔