بھارت کے اس برس کے آخر میں ہونے والے آسٹریلیا کے دورے کو ممکن بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور اس میں سب سے بڑا اختیار سیریز کو ایک ہی اسٹیڈیم میں کرایا جانا مانا جا رہا ہے۔
آسٹریلیا کے نائب کپتان ٹریوس ہیڈ اور تیز گیند باز جوش ہیزل وڈ نے مشورہ دیا ہے کہ 'بھارت کے ساتھ دسمبر-جنوری میں ہونے والی سیریز محفوظ ایڈیلیڈ اوول میدان میں کھیلی جائے۔'
ہیڈ اور ہیزل وڈ کے اس مشورہ کے بعد بھارتی کرکٹ کنٹرول کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ 'اگر صورتحال ایسی ہوتی ہیں کہ سیریز کو ایک ہی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے تو اسے ایڈیلیڈ میں کھیلا جا سکتا ہے۔'
بھارت کو اس دورے میں چار ٹیسٹ اور تین ون ڈے کھیلنے ہیں۔ آسٹریلیا کورونا سے کھیل ملتوی کرنے کی وجہ سے اپنے نقصان کی تلافی کے لئے اس دورے میں ایک اضافی ٹیسٹ یا چھوٹے فارمیٹ کے ایک دو میچ شامل کرنا چاہتا ہے۔
اس دورے کے ہونے کی صورت میں کرکٹ آسٹریلیا کو 30 کروڑ آسٹریلین ڈالر کی کمائی ہوگی۔
بی سی سی آئی کے خزانچی ارون دھومل کا کہنا ہے کہ 'بھارتی کھلاڑی میدان میں اترنے کے لئے تیار ہیں جبکہ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری کا کہنا ہے کہ بڑے ٹورنامنٹوں کے مقابلے دو طرفہ سیریز کھیلنا زیادہ بہتر ہو گا۔
دھومل نے کہا کہ 'اگر حالات تمام میچوں کے لئے صرف ایک مقام کی اجازت دیتے ہیں تو ایسا کیا جا سکتا ہے کیونکہ کورونا کے بعد کے حالات میں کھلاڑی سفر کرنے سے بچ جائیں گے۔'
آسٹریلیا کے سڈنی شہر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پابندیوں میں جمعہ سے نرمی ملنی شروع ہو گئی ہے اور لوگوں کو کچھ ساحل، پب اور ہوٹلوں میں جانے کی اجازت دی گئی ہے اور اس کے تحت زیادہ سے زیادہ 10 لوگوں کے ایک جگہ پر جمع ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
آسٹریلیا میں جمعہ کو کورونا کے 28 نئے کیس سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 7،017 ہو گئی ہے۔
دھومل کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر ناظرین کے بغیر میچ کھیلنا پڑے تو ایسا بھی کیا جا سکتا ہے۔اگرچہ کسی طرح کا فیصلہ کرنے میں ابھی وقت باقی ہے۔'
بی سی سی آئی خود بھی آئی پی ایل کو ملتوی کر چکا ہے اور اس کے انعقاد کی ونڈو ڈھونڈ رہا ہے۔
واضح رہے کہ 'اس برس آئی پی ایل منسوخ ہونے سے بی سی سی آئی کو چار ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔'