دھرم شالہ: ٹریوس ہیڈ (109) اور ڈیوڈ وارنر (81) کے درمیان 175 رن کی طوفانی شراکت کی مدد سے آسٹریلیا نے ہفتہ کے روز آئی سی سی ورلڈ کپ کے میچ میں نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لیے 389 رن کا ہدف رکھا۔
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے خوبصورت گراؤنڈ پر چلنے والی ٹھنڈی ہواؤں کے درمیان ٹریوس ہیڈ اور وارنر کے بلے کی آتش باری سے اسٹیڈیم کے ماحول میں گرمی پیدا ہوگئی۔ دونوں نے کیوی باؤلرز کو خوب دھویا اور 19ویں اوور تک ٹیم کا اسکور 175 رنز تک پہنچا دیا جس کی وجہ سے ایسا لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا 450 کے آس پاس اسکور کرے گا لیکن گلین فلپس (37 رن کے عوض 3 وکٹ) نے نہ صرف اس طوفان کو روک دیا۔ اور پوری آسٹریلیائی ٹیم کو 388 رنز کے اندر سمیٹنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے ٹریوس ہیڈ نے صرف 59 گیندوں میں دس چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کی۔ اس کے ساتھ ہی ہیڈ ورلڈ کپ کے ڈیبیو میچ میں تیز ترین سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے ہیں جب کہ تیز ترین سنچری کے لحاظ سے وہ گلین میکسویل کے بعد دوسرے آسٹریلیائی کھلاڑی ہیں۔ میکسویل نے رواں ورلڈ کپ میں 40 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔
پیٹ کمنز نے گیند بازوں کو تبدیل کرتے ہوئے شراکت کو توڑ دیا اور بالآخر نیوزی لینڈ ٹیم کو پہلی کامیابی وارنر کی وکٹ کی صورت میں ملی جو گلین فلپس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وارنر نے 65 گیندیں کھیلیں اور اپنی دھماکہ خیز اننگز میں پانچ چوکے اور چھ چھکے لگائے۔ فلپس نے جلد ہی ہیڈ کو اپنا دوسرا شکار بنا لیا۔ اوپننگ پارٹنرشپ ٹوٹنے کے بعد نیوزی لینڈ کے گیند بازوں نے آسٹریلیا کے رن ریٹ کو محدود کردیا۔ اس دوران فلپس نے اسٹیو سمتھ (18) کو کیچ آؤٹ کروا کے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لایا۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما بطور کپتان بھارت کے لیے ہٹ یا فلاپ؟
بعد ازاں مچل مارش (36)، گلین میکسویل (41)، جوش انگلز (38) اور پیٹ کمنز (37) نے تیزی سے رن بنانے کی کوشش کی لیکن اتنی ہی تیز رفتار ٹرینٹ بولٹ (77 کے عوض 3 وکٹیں) اور مچل سینٹنر( 80 رنز کے عوض 2 وکٹیں) نے آسٹریلیائی بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کی کامیاب کوشش کی۔ گیند اور بلے کی اس دلچسپ جنگ کے درمیان آسٹریلیا کی پوری ٹیم 49.2 اوورز میں 388 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ یو این آئی۔