حیدرآباد: بھارت کے سابق کرکٹر سریندر نائک نے ورلڈ کپ 2023 میں بھارتی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کہ روہت شرما ایک ایسے بلے باز ہیں جو مخالف ٹیم کے گیندبازوں میں خوف پیدا کرتے ہیں۔ روہت نے ابھی تک بلے سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارتی کپتان نے چھ اننگز میں 66.33 کی اوسط سے 398 رنز بنائے ہیں جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔
سریندر نائک نے ای ٹی وی بھارت کے نونیت تاپڑیا سے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیے روہت شرما خدا کا تحفہ ہے۔ ان کے نام کئی عالمی ریکارڈز ہیں اور یہ ایک ایسا بلے باز ہے جو جارحانہ انداز میں کھیلنے کی صلاحیت کے ساتھ ضرورت پڑنے پر اپنے کھیل میں تبدیلی بھی کر سکتا ہے اور صبر کے ساتھ بھی کھیل سکتا ہے۔اس ٹورنامنٹ میں کوہلی بھی اہم اننگز کے ساتھ اپنا حصہ ڈال رہے ہیں جس سے ہندوستان کے ٹرافی جیتنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت ٹورنامنٹ میں اب تک واحد ناقابل شکست ٹیم ہے جس نے اپنے تمام 6 میچ جیتے ہیں جبکہ ٹورنامنٹ کے آغاز سے ہی ٹائٹل کے لیے فیورٹ سمجھی جانے والی دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ نائک نے کہا کہ بھارتی حالات سے ہم آہنگ نہ ہونے اور پورے 50 اوورز کھیلنے کی ذہنیت میں بدلاو نے انگلینڈ کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے۔ انگلش ٹیم کی کارکردگی کافی غیرمتوقع رہی۔ میرے خیال میں وہ بھی ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کے دباؤ میں بکھر گئے۔
نائک نے ہندوستانی کرکٹ میں بنیادی ڈھانچے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ معیار کی سہولیات اور اعلیٰ کوچز نے بھارت میں ڈومیسٹک سے باصلاحیت کرکٹرز پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں سخت کمپٹیشن کین وجہ سے کوئی بھی کھلاڑی خراب کارکردگی کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ ایسے کھلاڑی ہیں جو لائن اپ میں اپنی جگہ لینے کے لیے تیار ہیں۔ موجودہ ورلڈ کپ میں افغانستان اور نیدرلینڈ بالترتیب انگلینڈ اور جنوبی افریقہ جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دے کر سرپرائز پیکج بن گئے ہیں۔ ان کی کامیابی پر نائک نے کہا کہ یہ عالمی کرکٹ کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- روہت شرما بطور کپتان بھارت کے لیے ہٹ یا فلاپ؟
- پونٹنگ کے بعد ناصر حسین نے بھی کپتان روہت شرما کی تعریفوں کے پل باندھے
نائک نے کہا کہ اس ایڈیشن میں افغانستان اور نیدرلینڈ نے بڑی ٹیموں کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔افغانستان تقریباً نصف سال بھارت میں رہتا ہے کیونکہ وہ دہرادون، لکھنؤ اور دہلی میں مشق کرتے ہیں شاید ان کو اسی چیز کا سب سے زیادہ فائدہ بھی ملا ہوگا اور نیدرلینڈ کے کھلاڑی دوسرے ممالک میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹس میں حصہ لیتے ہیں اس لیے یہ ان کے لیے مفید ہے۔