پونے: بھارت نے جاری آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں اب تک اپنے تمام میچ جیت کر شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ روہت شرما کی قیادت والی ٹیم اب تک چنئی میں آسٹریلیا، نئی دہلی میں افغانستان اور احمد آباد میں پاکستان کے خلاف ٹورنامنٹ میں جیت درچ کرچکی ہے۔ تاہم، ان جیتوں کے باوجود، محمد شامی اور روی چندرن اشون جیسے اہم کھلاڑیوں کو بنچ پر بیٹھنا پڑ رہا ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف بھارت کے اگلے میچ سے ایک دن پہلے ٹیم پر غور کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کے بولنگ کوچ پارس مہامبرے نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ آئندہ میچوں کے لیے جیتنے والی ٹیم کمبینیشن کو ہی برقرار رکھے گی۔ پارس مہمبرے نے میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کہ جیتنے والی ٹیم کمبینیشن کو ہی برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ابھی تک ہمارے نقطہ نظر سے کھلاڑیوں کے روٹیشن پر کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ محمد سراج نے ٹورنامنٹ میں اب تک 6.46 کی اکانومی سے تین وکٹیں حاصل کی ہیں اور وہ تیز گیند باز جسپریت بمراہ کے ساتھ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، اسی وجہ سے محمد شامی کو موقع نہیں مل پارہا ہے۔ مہامبرے نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ کو کھلاڑی (محمد شامی) پر اعتماد ہے اور یہ ٹیم کے بہترین مفاد میں ہے۔ مہامبرے نے کہا کہ سچ پوچھیں تو ٹیم کا انتخاب کافی مشکل ہوجاتا ہے اس لیے جب بھی ہم کسی ٹیم کا انتخاب کرتے ہیں تو ہمارا پیغام واضح ہوتا ہے کہ ہم ایسی ٹیم کا انتخاب کرتے ہیں جو ہمیں اس وکٹ کے لیے بہترین لگتی ہے۔
روی چندرن اشون نے آسٹریلیا کے خلاف ٹورنامنٹ میں صرف ایک میچ کھیلا ہے اور ایک وکٹ حاصل کی ہے، لیکن اس کے بعد انہیں بنچ پر بیٹھنا پڑ رہا ہے۔ پارس مہامبرے نے کہا کہ وہ (روی چندرن اشون) ایک عظیم کھلاڑی ہیں، وہ اس بات کو سمجھتے ہیں۔ میں نے اسے کبھی غصے میں نہیں دیکھا، پچھلے چند سالوں میں کبھی اسے ہمارے ساتھ شکایت کرتے نہیں دیکھا۔ سوریہ کمار یادو ایک اور معیاری بلے باز ہیں جنہیں سائیڈ لائن پر بیٹھنا پڑے گا کیونکہ ہندوستانی ٹیم شاندار بلے بازوں سے بھری ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مہامبرے نے کہا کہ سوریا کے لیے پلیئنگ الیون میں جگہ حاصل کرنے کے لیے کوئی سلاٹ دستیاب نہیں ہے۔ لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کس قسم کا بلے باز ہے اور اگر اسے موقع ملے گا تو وہ اسے صحیح طریقے سے پکڑے گا۔ واضح رہے کہ جمعرات کو مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) اسٹیڈیم میں مین ان بلیو کا مقابلہ شکیب الحسن کی قیادت والی بنگلہ دیش سے ہونا ہے جہاں پر روہت شرما کی قیادت والی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنے ناقابل شکست ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہوگی۔