دبئی:آئی سی سی کی ایک ریلیز کے مطابق کشیپ پر ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.4.6 اور 2.4.7 کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ یہ خلاف ورزیاں 2022 میں بین الاقوامی میچوں کی تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آئیں۔
ضابطہ کے آرٹیکل 2.4.6 کی خلاف ورزی کا مطلب یہ ہے کہ ضابطہ کے تحت ممکنہ بدعنوان طرز عمل کی تحقیقات میں انسداد بدعنوانی یونٹ (اے سی یو) کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کرنا جس میں (بغیر کسی حد کے) اے سی یو کی طرف سے مانگی گئی معلومات اور/یا دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کرنا شامل ہے۔
ضابطہ کے آرٹیکل 2.4.7 کی خلاف ورزی کا مطلب ہے ضابطہ کے تحت ممکنہ طور پر بدعنوان طرز عمل کی اے سی یو تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا یا تاخیر کرنا، جس میں تفتیش سے متعلقہ کسی بھی دستاویزات یا دیگر معلومات کو چھپانا، چھیڑ چھاڑ کرنا یا تباہ کرنا شامل ہے۔کشیپ کے پاس ضابطہ کی دفعہ 4.6.6 کے تحت الزامات کا جواب دینے کے لیے 19 مئی سے 14 دن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:IPL 2023 اب لوگ مجھے پہچاننے لگے ہیں، رنکو
آئی سی سی نے اس مرحلے پر ان الزامات کے حوالے سے مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، حالانکہ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق کشیپ پر عمان میں 2022 کے ایشیا کپ کوالیفائر میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو بدعنوان کرنے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔ رپورٹ کے مطابق کشیپ آئی سی سی کے میچ آفیشلز کے پینل میں نہیں ہیں بلکہ ہندوستان میں صرف ایک مقامی امپائر ہیں۔ وہ ٹورنامنٹ میں امپائرنگ نہیں کر رہے تھے لیکن ایشیا کپ کوالیفائر انٹرنیشنل ایونٹ ہونے کی وجہ سے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو تحقیقات شروع کرنے کا اختیار حاصل تھا۔
یواین آئی