کولکاتہ: دنیش کارتک کو جنوبی افریقہ کے خلاف پانچ میچوں کی ہوم ٹی 20 سیریز کے لیے ٹیم انڈیا میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے انتخاب کے بعد اب وردھیمان ساہا پر بھی بحث شروع ہوگئی ہے۔ بھارتی کرکٹ کے سابق سلیکٹر اس بات پر حیرانی کا اظہار کر رہے ہیں کہ ساہا نے آئی پی ایل میں کارتک کی طرح ہی مظاہرہ کیا اور دونوں کی عمریں بھی تقریباً ایک جیسی ہیں۔ ریدھیمان ساہا کی عمر 37 سال اور دنیش کی عمر 36 سال ہے۔ پھر سلیکٹر نے ردھیمان ساہا کو نظر انداز کیوں کیا؟ Former selectors' questions on ignoring Saha in Team India
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2022 میں دو ایسے کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جن کا کیریئر ختم پر ہے تصور کیا گیا۔دنیش کارتک نے بھارتی کرکٹ ٹیم میں واپسی کی ہے۔ آئی پی ایل کے اس سیزن میں دنیش کارتک نے 15 میچوں میں 324 رنز بنائے اور وہ بلے بازوں کی فہرست میں 25 ویں نمبر پر رہے جب کہ ریدھیمان ساہا نے 10 میچوں میں 312 رنز بنائے۔
بھارت کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر دلیپ وینگسرکر کا ماننا ہے کہ کارتک کو بھارتی ٹیم میں اس لیے منتخب کیا گیا کیونکہ وہ ایک بہترین فنشر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سلیکٹرز کے سوچنے کے عمل کے بارے میں یقین نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ سلیکٹرز نے انہیں ان کی موجودہ فارم کی وجہ سے منتخب کیا ہوگا اور وہ ایک اچھے فنشر ہیں۔ دلیپ وینگسرکر نے کہا کہ 'سلیکٹرز ویراٹ کوہلی، روہت شرما اور کے ایل راہول کے ساتھ نمبر 5 یا 6 پر فنشر کی تلاش میں ہوں گے اور یہی کارتک کی شمولیت کی وجہ ہوسکتی ہے۔ اور وہ انہیں کے طرح کھیلے جس طرح ایم ایس دھونی کھیلا کرتے تھے۔ Former selectors' questions on ignoring Saha in Team India
مزید پڑھیں:
راجہ وینکٹ، جو بھارتی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر تھے، ٹی ٹوئنٹی قومی ٹیم میں کارتک کے انتخاب اور ساہا کی نظر اندازی کو سلیکٹرز کا دوہرا معیار سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ساہا ملک کے بہترین وکٹ کیپر ہیں۔ اسے جب بھی موقع ملا، اس نے اچھا کیا۔ لوگ اس کی بلے بازی پر انگلیاں اٹھاتے ہیں لیکن اس کی بیٹنگ اوسط 30 سے اوپر ہے۔ انہوں نے بھارت کے لیے اپنے آخری ٹیسٹ میں اچھی بلے بازی کی۔ Dinesh Karthik Selection in Team India
سابق سلیکٹر راجہ وینکٹ نے بھی ٹیسٹ میں ساہا پر رشبھ پنت کو ترجیح دینے کے نظریہ کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ رشبھ نے بھارت کے لئے ایک یا دو میچ جیتے ہیں، لیکن وہ مکمل طور پر متضاد ہیں۔ میرے خیال میں وکٹ کیپنگ کے لیے ساہا کو پہلا انتخاب ہونا چاہیے۔ رشبھ کو انتظار کرنا چاہیے تھا کیونکہ عمران کے ساتھ ہے۔ رشبھ کو اپنی وکٹ کیپنگ کو بہتر بنانے اور اپنی بلے بازی کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے وقت دیں۔ جہاں تک فٹنس کا تعلق ہے، سابق سلیکٹر کا خیال ہے کہ ساہا 37 سال کی عمر میں بھی سب سے فٹ لڑکوں میں سے ایک ہیں۔