ویلنگٹن:ویلنگٹن ریجنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے مقابلہ میں ماریونہ کالڈینٹی نے 81ویں منٹ میں پنالٹی سے اسپین کی جانب سے پہلا گول کیا، لیکن نیدرلینڈز کے لیے اسٹیفنی وین ڈیر گراٹ (90+1) نے گول کرکے میچ کو اضافی وقت میں پہنچا دیا۔بالآخر، سلمیٰ نے 111ویں منٹ میں فیلڈ گول کرکے اسپین کو سیمی فائنل میں پہنچا دیا، جہاں اس کا مقابلہ سویڈن سے ہوگا۔ ٹورنامنٹ کے پہلے کوارٹر فائنل میں اسپین اور نیدرلینڈز کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کی امید تھی تاہم اسپین 80 منٹ تک میچ پر حاوی رہا۔ اگر اسپین ہالینڈ کے ہاف میں غلطیاں نہ کرتا تو وہ پہلے ہاف میں ہی مضبوط برتری حاصل کر سکتا تھا۔
مقررہ وقت ختم ہونے سے 10 منٹ قبل وین ڈر گریٹ کا ہاتھ گیند سے لگنے کی وجہ سے اسپین کو پہلا گول کرنے کا موقع ملا۔ کالڈینٹی نے اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور پنالٹی کو گول میں تبدیل کرنے میں کوئی غلطی نہیں کی۔ وین ڈر گریٹ نے اس کے بعد فارورڈ لائن میں سینٹر بیک کی جگہ لی اور جلد ہی اپنی غلطی کو ٹھیک کرتے ہوئے نیدرلینڈز کے لیے اسکور برابر کردیا ۔ اسٹاپیج ٹائم میں وین ڈیر گراٹ کے گول نے نیدرلینڈز کو زندگی بخشی، حالانکہ سلمیٰ نے اسپین کو ایک بار پھر برتری دلانے میں کامیاب رہیں۔
نیدرلینڈز نے اضافی وقت میں زیادہ اعتماد کا مظاہرہ کیا اور لینتھ بیرنسٹن کی بدولت کئی مواقع بھی بنائے۔ تاہم، برتری حاصل کرنے کی کوشش میں نیدرلینڈ کا ڈیفنس کمزور پڑ گیا اور سلمیٰ نے ڈچ گول کی طرف بائیں طرف سے جگہ بناتے ہوئے فیصلہ کن گول کر دیا۔ اسپین کے کوچ جارج ولڈا نے کہا، "آپ ہمیشہ اس طرح کے لمحے کا خواب دیکھتے ہیں۔ ہم پہلی بار سیمی فائنل میں پہنچے ہیں۔ ہم دنیا کی چار بہترین ٹیموں میں شامل ہیں، لیکن ہم رکنے والے نہیں ہیں۔ یقیناً آج ہم جشن منائیں گے لیکن کل ہم سیمی فائنل کی تیاری کریں گے کیونکہ ہم فائنل کھیلنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Asian Champions Trophy ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی، بھارت نے پاکستان کو 4-0 سے ہرایا
نیدرلینڈز کے کوچ اینڈریس جونکر نے کہااسپین نے ہم پر بہت دباؤ ڈالا، لیکن ہم نے مقابلہ کیا۔ ہمارے پاس آج جیت کے لیے اضافی وقت میں دو بہترین مواقع تھے۔ میرے جذبات ملے جلے ہیں۔ میں بہت مایوس ہوں کہ ہم جیت حاصل نہیں کرسکے۔ لیکن مجھے اپنی ٹیم پر ناقابل یقین حد تک فخر ہے۔ ہم بہتر بننا چاہتے ہیں۔ ہم بہترین بننا چاہتے ہیں۔
یواین آئی