تیسرے اور آخری یکروزہ میچ میں بھارت نے بلے بازی کرتے ہوئے رشبھ پنت(78 رنز)، شکھر دھون(67 رنز) اور ہاردک پانڈیا(64 رنز) کی بہترین بلے بازی کی مدد سے انگلینڈ کو 330 رنوں کا ہدف دیا ہے۔
سیریز کے فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر ایک بار پھر بھارت کو بلے بازی کی دعوت کی تھی۔ شکھر دھون اور روہت شرما نے بھارت کو بہترین شروعات دلائی اور پہلے وکٹ کے لیے 103 رنوں کی پارٹنرشپ کی۔
روہت شرما اور شکھر دھون تیز رفتاری سے میدان کے چاروں جانب شاٹس لگائے۔ خطرناک ہوتی جارہی اس جوڑی کو عادل راشد نے روہت شرما کو آؤٹ کر کے توڑا۔ روہت نے 37 گیندوں میں 6 چوکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے۔
روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان وراٹ کوہلی کریز پر آئے اور پہلی گیند پر چوکا لگا کر اپنے ارادے طاہر کردئے لیکن معین علی کی گیند پر چکمہ کھاگئے اور محض 7 رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ اس دوران شکھر دھون نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ انہوں نے 56 گیندوں میں 10 چوکوں کی مدد سے 67 رنز کی اننگ کھیلی۔
کوہلی کے آؤٹ ہونے کے بعد گزشتہ میچ میں شاندار سنچری بنانے والے کے ایل راہل میدان میں آئے لیکن اس میچ میں ان کا بلہ کچھ خاص کمال نہیں دکھا سکا اور وہ بھی 7 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد رشبھ پنت اور ہاردک پانڈیا نے محاذ سنبھالا اور انگلش گیند بازوں کی جم کر دھنائی کی۔ ان دونوں بلے بازوں نے 70 گیندوں میں 99 رنز کی پارٹنرشپ کر کے ٹیم کا اسکور مزید مستحکم کیا۔
رشبھ پنت اس میچ میں بھی بدقسمتی سنچری مکمل نہیں کر سکے اور 62 گیندوں میں 5 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 78 رنز کی تیز رفتار اننگ کھیلی جبکہ ہاردک پانڈیا نے بھی ان کا بخوبی ساتھ دیا اور 44 گیندوں میں 5 چوکوں اور 4 چھکے لگاتے ہوئے 64 رنز بنائے۔
اس کے علاوہ نچلی صف کے بلے بازوں نے بھی بہترین بلے بازی کی۔ کرونا پانڈیا نے 25 رنز اور شاردُل ٹھاکُر نے 30 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے مارک ووڈ سب سے کامیاب گیند باز رہے اور 3 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ عادل راشد نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ سیم کوین، ریسی ٹوپلی، بین اسٹوکس، معین علی اور لیام لنگوسٹون کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔