نئی دہلی: بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان تین ونڈے میچوں کی سیریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ 22 مارچ کو چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں میچوں میں بھارتی ٹیم کی بیٹنگ خراب رہی ہے۔ بھارتی ٹیم نے پہلا ون ڈے ضرور جیتا تھا، لیکن ٹیم کے ٹاپ آرڈر ایک چھوٹے ہدف کے سامنے لڑ کھڑاتی نظر آئی۔ ایسے میں تیسرے ون ڈے میں ٹیم کے اندر کچھ بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ اس حوالے سے کئی تجاویز بھی سامنے آرہی ہیں۔ اسی ضمن میں ٹیم انڈیا کے کرکٹر اور کمنٹیٹر دنیش کارتک نے بھارتی ٹیم کو خاص مشورہ دیا ہے۔ ان کا مشورہ ٹیم کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے اور ٹیم انڈیا کینگروز سے پچھلی شکست کا بدلہ لے سکتی ہے۔
اس سیریز میں سوریہ کمار یادو کی بیٹنگ سب سے زیادہ زیر بحث رہی ہے۔ دونوں میچوں میں ٹیم انڈیا کے ٹی 20 اسٹار نے مایوسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پہلے دو ون ڈے میچوں میں سوریا گولڈن ڈک کا شکار ہوئے اور دونوں بار وہ پہلی گیند پر آتے ہی مچل اسٹارک کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔ اس حوالے سے بھارت کے تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک نے بیان دیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ سوریہ کمار یادو کے لیے ون ڈے میں کھیلنا ضروری ہے، لیکن وہ انھیں نمبر 4 پر نہیں بلکہ نمبر 6 پر بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر سوریا نمبر 6 پر آتے ہیں تو ہاردک پانڈیا کو نمبر 4 پر آزمایا جا سکتا ہے جو ایک سمجھدار بلے باز بن چکے ہیں۔
سوریہ کمار یادیو دونوں میچوں میں آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل اسٹارک کی ان سوئنگر گیندوں پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔ اس کے بارے میں کارتک نے کہا کہ وہ T20 میں بھی ان دو گیندوں پر آؤٹ ہو چکے ہوتے۔ ایسا نہیں ہے کہ ون ڈے ہے اس لیے وہ آؤٹ ہو رہا ہے۔ آپ کو سمجھنا ہوگا کہ یہ فارمیٹ کی غلطی نہیں بلکہ آسٹریلیا کی جانب سے شاندار باؤلنگ کارکردگی ہے۔ سوریہ اب دو ون ڈے کھیل چکے ہیں اور اس سے پہلے وہ مسلسل نہیں کھیلے تھے۔
دنیش کارتک نے اس کی وجہ بتائی کہ اگر وہ چھٹے نمبر پر آتے ہیں چاہے دائرے کے اندر چار یا پانچ فیلڈرز ہوں، سوریہ اپنی مرضی سے باؤنڈری مار سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا بھارتی ٹیم ہاردک کو چوتھے نمبر پر اور سوریہ کو چھٹے نمبر پر بلائے گی۔ ہاردک کو پہلے بلے بازی کا مزہ آتا ہے، جسے ہم نے آئی پی ایل اور یہاں تک کہ ٹی 20 انٹرنیشنل میں بھی دیکھا ہے۔ جب کہ آپ سوریہ کو 14-18 اوور دیتے ہیں تو وہ اپنی خطرناک بلے بازی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں ٹیم انڈیا اور راہل ڈریوڈ سوچ سکتے ہیں۔ اس کے پاس ون ڈے ٹیم کا حصہ بننے کا ہنر ہے، بس اسے صحیح طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: