نیوزی لینڈ نے سری لنکا کے خلاف پہلا مقابلہ 10 وکٹ سے یکطرفہ انداز میں جیتا تھا جبکہ دوسرے میچ میں بنگلہ دیش سے ملی سخت ٹکر کے بعد اس نے دو وکٹ سے جیت درج کی تھی۔
اس کے سامنے ابھی ٹانٹن میں تیسری ایشیائی ٹیم افغانستان ہوگی جو آئی سی سی ورلڈ کپ میں دوسری بار کھیل رہی ہے اور ابتدائی دونوں میچوں میں آسٹریلیا سے سات وکٹ اور سری لنکا سے 34 رن سے ہار برداشت کر چکی ہے۔ افغانستان کے پاس اس ٹورنامنٹ میں کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے لیکن بڑی ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی اس کے مستقبل اور حیثیت کے لئے اہم ہے۔
پریکٹس میچوں میں 1992 کی چیمپئن پاکستان کو الٹ پھیر میں ڈالنے کے بعد اس سے امیدیں کافی بڑھ گئی ہیں اور وہ بھی ورلڈ کپ میں اپنی پہلی جیت کے لیے پورا زور لگائے گی ایسے میں نیوزی لینڈ کے لیے اس کو ہلکے میں لینا بھاری پڑ سکتا ہے۔ کین ولیمسن کی کپتانی والی کیوی ٹیم بنگلہ دیش کے خلاف سخت جدوجہد سے جیتی تھی اور وہ بھی الٹ پھیر سے بچنا چاہے گی۔