نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بھارت کو بلے بازی کی دعوت دی تھی جس کے بعد بھارتی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو 134 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن کیوی ٹیم یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
پہلے بلے بازی کرنے اتری بھارتی ٹی کی شروعات اچھی نہیں رہی اور سرکردہ بلے باز اسمرتی مندھنا محض 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں تاہم وکٹ کیپر بلے باز تانیہ بھاٹیہ اور نوجوان کھلاڑی شیفالی ورما نے 51 رنز کی پارٹنرشپ کی، تانیہ بھاٹیہ 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔
اس کے بعد جمیما راڈریگز کپتان ہرمن پریت کو دیپتی شرما اور ویدا کرشنا مورتی بھی جلدی جلدی پویلین لوٹ گئیں لیکن شیفالی ورما نے ایک جانب سے اننگ کو سنبھالے رکھا اور مزید ایک کارآمد اننگ کھیل کر ٹیم کو باعزت اسکور تک پہنچایا۔
شیفا ورما نے 34 گیندوں میں 4 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے جبکہ تانیہ بھاٹیہ نے 23 اور رادھا یادو نے 14 رنز کی اننگ کھیلی اس کے علاوہ دیگر کوئی بھی بلے باز قابل ذکر اسکور نہیں بنا سکا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے روزمیری مائر اور امیلیا کر نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ لی تہوہو، سوفی ڈیوائن اور لائی کاسپرک نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
شیفالی کو ان کی شاندار بلے بازی کے لیے پلیئر آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا، تین میچوں میں شیفالی کا یہ دوسرا ایوارڈ ہے۔
ہدف کا تعاقب کرنے اتری کیوی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں رہی اور 34 رنز پر اس کے تین سرفہرست بلے باز پویلین لوٹ گئے تاہم میڈی گرین اور کیٹی مارٹن نے ٹیم کو شروعاتی بحران سے نکالا، خطرناک ہوتی جا رہی اس جوڑی کو راجیشوی گائیکواڑ نے میڈی گرین کو آؤٹ کر کے توڑا۔
اس کے بعد بھارت کی جیت آسان نظر آنے لگی لیکن آخری صف کی بلے باز امیلیا کر نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے 19 گیندوں میں 34 رنز بنا کر بھارتی ٹیم کی امیدوں پر پانی پھیرنے کی کوشش کی لیکن دیگر بلے بازوں کا تعاون نا ملنے کی وجہ سے ان کی یہ اننگ رائیگاں گئی اور نیوزی لینڈ کو 4 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت کی جانب سے دیپتی شرما، شکھا پانڈے، راجیشوری گائیکواڑ، پونم یادو اور رادھا یادو نے ایک ایک وکٹ حاصل کئے۔
واضح رہے کہ عالمی کپ میں یہ بھارت کی مسلسل تیسری جیت ہے اور اس جیت کے ساتھ ہی بھارتی ٹیم نے سیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی کر لی ہے۔