سابق آل راؤنڈر یوراج سنگھ کو لگتا ہے کہ انہیں اپنے کیریئر کے اختتام پر عزت نہیں ملی اور بی سی سی آئی کا ان کے ساتھ غیر پیشہ ورانہ رویہ تھا۔ایک اسپورٹس ویب سائٹ کے ساتھ گفتگو میں یوراج نے کچھ سابق کھلاڑیوں کی مثال بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیریئر کے اختتام پر انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ اس میں ہربھجن سنگھ ، ویریندر سہواگ اور ظہیر خان جیسے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ یوراج نے مزید کہا کہ ان کھلاڑیوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔ تاہم مجھے یہ دیکھ کر حیرت نہیں ہوئی ، کیونکہ یہ بھارتی کرکٹ کا ایک حصہ ہے۔ میں نے پہلے بھی ایسا ہوتا دیکھا ہے۔ اس سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ مستقبل کے لیے بھارت کے لیے کھیلنے والے کرکٹر ، جو مشکل صورتحال سے گزر چکے ہیں آپ کو ان کا احترام کرنا چاہیے۔
گوتم گمبھیر جس نے ہمیں دو ورلڈ کپ جیتنے میں بھرپور تعاؤن دیا ۔ سہواگ ، جو سنیل گواسکر کے بعد ٹیسٹ میں ملک کے سب سے بڑے میچ ونر کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں۔ ظہیر نے 350 وکٹیں لیں۔ کم از کم ایسے کھلاڑیوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
یوراج نے بھھارت کے لیے 19 سال کھیلنے کے بعد گذشتہ سال انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیا تھا۔ لیکن وہ ، ظہیر اور سہواگ کو کوئی الوداعی میچ کھیلنے کو نہیں ملا۔ انہوں نے آخری بار 2017 میں بھارت کے دورہ ویسٹ انڈیز میں کھیلا تھا۔ اس سال کے شروع میں انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ہوم ون ڈے سیریز میں ٹیم انڈیا میں آخری بار واپسی کی تھی۔ اسی سیریز میں انہوں نے ون ڈے میں اپنے کیریئر کی سب سے بڑی 150 رنز کی اننگز کھیلی۔
آل راؤنڈر نے بھارت کی جانب سے 304 ون ڈے ، 40 ٹیسٹ اور 58 ٹی 20 کھیلے۔ انہوں نے ون ڈے میں 8701 ، ٹیسٹ میں 1900 اور ٹی 20 میں 1177 رن بنائے۔ انہوں نے ون ڈے میں 111 اور ٹیسٹ میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔