ETV Bharat / sports

عمر اکمل نے 18 ماہ کی پابندی کو چیلنج کیا

author img

By

Published : Aug 21, 2020, 9:06 AM IST

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل نے جمعرات کو عالمی ثالثی عدالت (سی اے ایس) میں عرضی دائر کی تاکہ ان کی 18 ماہ کی پابندی ختم کردی جائے۔

عمر اکمل نے 18 ماہ کی پابندی کو چیلنج کیا
عمر اکمل نے 18 ماہ کی پابندی کو چیلنج کیا

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل نے میچ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں 18 ماہ کی پابندی کو ختم کرنے کیے اپیل دائر کردی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت عمر اکمل کو دو مختلف اوقات میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر تین سال کی پابندی کی سزا دی گئی تھی جسے عمر اکمل نے چیلنج کردیا ہے۔

یہ بات پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے عمر اکمل پر تین سالہ پابندی میں کمی کے خلاف سی اے ایس میں اپیل کے بعد سامنے آیا ہے۔

فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا اور اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔

بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ عمر اکمل کو بکی نے میچ فکسنگ کی پیشکش کی تاہم وہ اس کی اطلاع بروقت پی سی بی کو دینے میں ناکام رہے۔

29 جولائی کو سپریم کورٹ کے سابق جج مسٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے بطور آزاد عدلیہ کی حیثیت سے عمر کی تین سالہ پابندی کو کم کرکے 18 ماہ کردیا تھا۔

اکمل کی نمائندگی کرنے والے وکیل خواجہ عمیز نے بتایا کہ 'ثالثی کے فیصلے پر ہمیں بہت سی شکایات ہیں اور ہم ثالثی عدالت تک اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی تحریک میں پہنچ چکے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ ' ان کے پاس شواہد کا ایک ٹکڑا بھی نہیں ہے جو کسی غلط کام کو ثابت کر سکے۔ استغاثہ فون کال پر مبنی تھا ورنہ اس میں کوئی دستاویز نہیں ، بینک لین دین یا کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو ان کے دعوے کو ثابت کرسکے۔'

اس سے قبل ، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنا ایک "مشکل فیصلہ" قرار دیا تھا۔

سی اے ایس میں پی سی بی کی اپیل کے بعد سلمان نصیر نے کہا تھا کہ' ہمارے لئے آزاد عدلیہ کے فیصلے کو چیلنج کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن حتمی رپورٹ سے گزرنے کے بعد ہمیں کچھ خدشات لاحق تھے اور ہمیں لگا کہ سزا کافی نہیں ہے کیونکہ عمر کے خلاف اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے دو الزامات ہیں۔'

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل نے میچ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں 18 ماہ کی پابندی کو ختم کرنے کیے اپیل دائر کردی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت عمر اکمل کو دو مختلف اوقات میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر تین سال کی پابندی کی سزا دی گئی تھی جسے عمر اکمل نے چیلنج کردیا ہے۔

یہ بات پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے عمر اکمل پر تین سالہ پابندی میں کمی کے خلاف سی اے ایس میں اپیل کے بعد سامنے آیا ہے۔

فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا اور اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔

بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ عمر اکمل کو بکی نے میچ فکسنگ کی پیشکش کی تاہم وہ اس کی اطلاع بروقت پی سی بی کو دینے میں ناکام رہے۔

29 جولائی کو سپریم کورٹ کے سابق جج مسٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے بطور آزاد عدلیہ کی حیثیت سے عمر کی تین سالہ پابندی کو کم کرکے 18 ماہ کردیا تھا۔

اکمل کی نمائندگی کرنے والے وکیل خواجہ عمیز نے بتایا کہ 'ثالثی کے فیصلے پر ہمیں بہت سی شکایات ہیں اور ہم ثالثی عدالت تک اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی تحریک میں پہنچ چکے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ ' ان کے پاس شواہد کا ایک ٹکڑا بھی نہیں ہے جو کسی غلط کام کو ثابت کر سکے۔ استغاثہ فون کال پر مبنی تھا ورنہ اس میں کوئی دستاویز نہیں ، بینک لین دین یا کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو ان کے دعوے کو ثابت کرسکے۔'

اس سے قبل ، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنا ایک "مشکل فیصلہ" قرار دیا تھا۔

سی اے ایس میں پی سی بی کی اپیل کے بعد سلمان نصیر نے کہا تھا کہ' ہمارے لئے آزاد عدلیہ کے فیصلے کو چیلنج کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن حتمی رپورٹ سے گزرنے کے بعد ہمیں کچھ خدشات لاحق تھے اور ہمیں لگا کہ سزا کافی نہیں ہے کیونکہ عمر کے خلاف اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے دو الزامات ہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.