وراٹ کوہلی کی ٹیم انڈیا میزبان نیوزی لینڈ کے خلاف بدھ کو ہونے والے تیسرے ٹی -20 میچ میں تاریخ رقم کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی۔
اگر بھارتی ٹیم تیسرا میچ جیتتی ہے تو یہ پہلی بار ہوگا جب ٹیم انڈیا نیوزی لینڈ کی زمین پر ٹی -20 سیریز جیتے گی۔
بھارت نے پہلے دو میچ آسانی سے جیت کر پانچ میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کرلی ہے جبکہ میزبان ٹیم اپنے میدان میں کھیلنے کے باوجود کھیل کے ہر شعبہ میں اکھڑی نظر آ رہی ہے۔
نیوزی لینڈ نے پہلے میچ میں 203 کا اسکور بنایا لیکن اس کے بولر اس کا دفاع نہیں کر پائے جبكہ دوسرے میچ میں اس کا اسکور اتنا چھوٹا تھا کہ اس کے گیند بازوں کے پاس دفاع کرنے کے لئے کچھ نہیں بچا تھا۔
موجودہ فارم کے حساب سے دیکھا جائے تو ہندستانی ٹیم پانچ مسلسل ٹی -20 میچ جیت چکی ہے اور اس سیریز میں تین میچ باقی رہتے اس کے پاس نیوزی لینڈ میں پہلی بار ٹی -20 سیریز جیتنے کا شاندار موقع ہے۔
بھارتی ٹیم اس سے پہلے دو مواقع پر کیوی زمین پر ٹی -20 سیریز نہیں جیت پائی ہے۔یہ ٹی -20 ورلڈ کپ کا سال ہے اور پانچ میچوں کی سیریز میں دونوں ٹیموں کے پاس مختلف کمبی نیشن بنانے کی کوشش کرنے کا موقع رہے گا۔
اگرچہ موجودہ کیوی ٹیم کے پاس اس کے پہلے پسنديدہ کھلاڑی نہیں ہیں لیکن آکلینڈ میں کھیلے گئے پہلے دو میچوں میں اس کے کھلاڑیوں نے موقعوں کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
نیوزی لینڈ نے اپنے گزشتہ پانچ میچوں میں چار میچ گنوائے ہیں جبکہ بھارت نے اپنے پچھلے پانچوں میچ جیتے ہیں۔ میزبان ٹیم کے چوتھے نمبر کے بلے باز کولن ڈی گرینڈهوم ابھی تک فلاپ ثابت ہوئے ہیں اور دو میچوں میں 0 اور 3 رنز ہی بنا پائے ہیں۔
گرینڈهوم کا گیندبازی میں استعمال نہیں ہوا ہے اور میزبان ٹیم چاہے گی کہ گرینڈهوم بلے بازی میں بھی اپنا جلوہ دکھائیں۔بھارتی بلے بازی میں اوپنر روہت شرما دونوں میچوں میں سستے میں آؤٹ ہوئے ہیں جبکہ گھریلو سیزن میں انہوں نے بہت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ بھارت کی دونوں جیت میں روہت کی فارم واحد تشویش کی بات ہے۔
نیوزی لینڈ کے پاس بینچ پر متبادل کے طور تیز گیند بازی آل راؤنڈر ڈیرل مشیل اورا سکاٹ كگلجن ہیں اور ابھی تک کے سگنل کے مطابق كگلجن کو الیون میں اترنے کا موقع مل سکتا ہے۔
اگر ٹیم میں مشیل کو موقع ملتا ہے تو گرینڈهوم یا اسپنروں میں سے کسی ایک کو باہر بیٹھنا ہوگا۔بھارت ٹیم اس میچ میں بھی اسی الیون کے ساتھ اترنا چاہے گی جس نے پہلے دو میچ آسانی سے جیتے ہیں۔ اگر کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو شاردل ٹھاکر کی جگہ ٹیم مینجمنٹ نوديپ سینی کی رفتار کو ترجیح دے سکتا ہے۔
تیسرے میچ کے لئے هیملٹن کے سیڈن پارک کی پچ بڑے اسکور والی پچ ہے۔ یہاں گزشتہ پانچ میچوں میں تین مواقع پر پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم نے 190 سے زیادہ کے اسکور بنائے ہیں۔ یہاں کھیلے گئے آخری ٹی -20 میں نیوزی لینڈ نے 212 رنز بنائے اور بھارت کو صرف چار رن سے شکست دی تھی۔ یہ بات گزشتہ سال کی تھی۔ اس میدان پر پہلے بلےبازي کرنے والی ٹیم نے گزشتہ چار میچ جیتے ہیں۔
ممکنہ ٹیمیں:
نیوزی لینڈ: مارٹن گپٹل، کولن منرو، کین ولیمسن (کپتان)، کولن ڈی گرینڈ ہوم، راس ٹیلر، ٹم سيفرٹ (وکٹ کیپر)، مشیل سیٹنر / ڈیرل مشیل، ایش سوڈھی، ٹم ساؤتھی، بلیئر ٹكنر / اسکاٹ كگلجن، امش بینیٹ
بھارت : روہت شرما، لوکیش راہل (وکٹ کیپر)، وراٹ کوہلی (کپتان)، شريس ایر، منیش پانڈے، شوم دوبے، رویندر جڈیجہ، شاردل ٹھاکر / نوديپ سینی، يجویندر چہل، محمد سمیع، جسپريت بمراه