ورلڈ کپ میں بھارتی مڈل آرڈر کے بلے بازوں کو جد وجہد کر تے ہو ئے دکھا گیا تھا۔سیمی فا ئنل میں تاپ آ رڈر کے جلد آ ؤٹ ہونے کے سبب ٹیم انڈیا جدوجہد کر تی ہوئی نظر آ ئی ۔ٹورنامنٹ کے دوران اور ٹورنامنٹ کے بعد مڈل آرڈر میں چار نمبر کو لے کر بحث مسلسل جاری ہے۔
کوچ روی شاستری نے کہاکہ راہل چار نمبر پر تھے لیکن شکھر دھون کے زخمی ہونے کے بعد انہیں اوپننگ پر جانا پڑا۔ وجے شنکر بھی تھے لیکن وہ بھی زخمی ہو گئے اور ہم حالات کو کنٹرول نہیں کر پائے۔
انہوں نے کہاکہ شنکر کے زخمی ہونے کے بعد اوپنر مینک اگروال کو بلائے جانے پر شاستری نے کہاکہ جب تک مینک ہم سے جڑے اس کے بعد زیادہ وقت نہیں بچا تھا۔ اگر سیمی فائنل سے پہلے ہمارے پاس ایک آدھ میچ اور ہوتا تو ہم یقینی طور پر کوشش کر سکتے تھے کہ مینک کو آزما لیا جائے۔ مہندر سنگھ دھونی کو بلے بازی آرڈر میں ساتویں نمبر پر اتارے جانے کے فیصلے پر کوچ نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ دھونی جلدی اتریں اور اگر وہ جلدی آؤٹ ہو جاتے تو ہدف کا تعاقب کرنا ناممکن ہو جاتا۔ ہم بعد میں تجربے کو چاہتے تھے اور سب جانتے ہیں کہ وہ کتنے بڑے فنشر ہیں۔ اس معاملے پر پوری ٹیم متفق تھی کہ دھونی کو بعد میں اتارا جائے۔
شاستری نے ساتھ ہی کہاکہ دھونی شاندار کھلاڑی ہیں اور اگر وہ بدقسمتی سے رن آؤٹ نہیں ہوتے تو ان کا حساب کتاب کامل چل رہا تھا کہ کس بال کو نشانہ کرنا ہے اور جیمز نيشام کے آخری اوور میں کتنا ہدف رکھنا ہے۔ وہ ٹیم کو جیت دلانا چاہتے تھے لیکن اس طرح رن آؤٹ ہونے کی مایوسی کو آپ ان کے پویلین لوٹتے وقت ان کے چہرے پر دیکھ سکتے تھے۔