پاکستان کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں شمسی 10.16 کے اوسط اور 5.08 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ مشترکہ طور پر سب سے زیادہ 6 وکٹیں لینے والے گیند باز رہے۔ اس سے قبل وہ درجہ بندی میں ایڈم زمپا، عادل راشد اور مجیب الرحمن سے پیچھے پانچویں نمبر پر تھے لیکن تین پوائنٹس کی بہتری کے ساتھ دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔
تبریز شمسی اب اس فہرست میں سرفہرست راشد خان سے محض تین پوائنٹس کی دوری پر ہیں۔
شمسی کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹ لینے والے جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز ڈیون پریٹوریس بھی اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت آئی سی سی ٹی 20 گیند بازی رینکنگ میں 121 ویں سے 51 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
وہیں جنوبی افریقہ کے بلے باز ریزا ہینڈرِکس 17 ویں اور ڈیوڈ ملر تیسرے میچ میں ناٹ آوٹ 85 رن کی بدولت سات مقامات کی چھلانگ لگا کر 22 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ انگلینڈ کے بلے باز ڈیوڈ ملان ابھی بھی ٹی 20 بلے بازی رینکنگ کے ٹاپ پوزیشن پر برقرار ہیں۔
پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کے لیے یہ سیریز یادگار رہی۔ ان تین ٹی 20 میچوں میں انہوں نے بالترتیب51، 104، اور 42 رنز کی اننگ کھیل کر نہ صرف مین آف دی سیریز کا خطاب اپنے نام کیا بلکہ آئی سی سی ٹی 20 بلے بازی رینکنگ میں 116 ویں مقام سے لمبی چھلانگ لگا کر 42 ویں نمبر پر آگئے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بھی پلیئر آف دی سیریز کا خطاب بھی انہیں ہی ملا تھا۔