میزبان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے مداحوں سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پہنچ کر تاریخ کاحصہ بننے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان میں 2015کے بعد پہلی بار کسی یک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سیریز کی میزبانی ہورہی ہے۔ 2009 میں سری لنکا کی ٹیم کی بس پر لاہور کے قذافی اسٹیڈیم پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ تقریباً بند ہے اور وہ تب سے ہی اپنے گھریلو ٹورنامنٹ متحدہ عرب مارات میں کھیل رہا ہے۔ اس واقعہ کے تقریباً دس برس بعد سری لنکا کی ٹیم کا بھی یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔
بہرحال سیکورٹی اسباب سے سری لنکا کی ٹیم کے کئی سینئر کھلاڑی دورہ کا حصہ نہیں ہیں۔ دانش شناکا کی قیادت میں پاکستان پہنچی سری لنکائی ٹیم کو صدر کی سطح کی اعلی سیکورٹی کے درمیان کراچی پہنچی، جہاں 27,29سمتبر اور 2اکتوبر کو تین ون ڈے میچوں کی سیریز ہونی ہے۔ اس کے بعد لاہور میں ٹیم تین ٹی۔20میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔
اس درمیان پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے اہل وطن سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں پہنچ کر سیریز کا حصہ بننے کی اپیل کی ہے۔ انہوں کہا کہ میں اپنے اہل وطن کے سامنے دو طرفہ سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی کررہا ہوں جو میرے کیریر کا سب سے بڑا موقع ہے۔ میں میچ کا انتظار نہیں کرپارہا ہوں اورامید کرتا ہوں کہ بڑی تعداد میں لوگ میرے ساتھ کھڑے ہوں گے اور دونوں ٹیموں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ کراچی میں ہم تاریخ رقم کریں گے جو جنوری 2009کے بعد یہاں ہماری پہلی سیریز ہوگی۔