پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ بدھ سے راولپنڈی میں شروع ہوگا۔
پاکستان میں 10 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی، سری لنکن ٹیم دیمتھ کرونارتنے کی قیادت میں پاکستان پہنچ چکی ہے۔
دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے پہلے میچ کیلئے پنڈی سٹیڈیم میں خوب مشقیں کیں ہیں، پہلے میچ کے بارش سے مثاثر ہونے کے امکانات بھی ہیں۔
راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں لگ بھگ 15 سال کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے، اس سے قبل 2004 میں پنڈی میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ میچ پاکستان اور روایتی حریف بھارت کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا اس میچ میں گرین شرٹس کو اننگز اور 31 رنوں سے شکست ہوئی تھی۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوگی، پاکستان کی ٹیم کے پاس ٹیسٹ کی عالمی رینکنگ میں اوپر جانے کا سنہرا موقع ہے۔
پاکستان میں ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کے کامیاب انعقاد کے بعد سری لنکا ٹیم فیوچر ٹور پروگرام میں شامل ٹیسٹ سیریز میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ چکی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کے دوران سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے اطراف میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، 42 سو کے قریب سیکیورٹی افسران اور ملازمین تعینات کئے گئے ہیں، سٹیڈیم کی سیکیورٹی پاک فوج نے سنبھال لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آج بدھ سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکن ٹیم دیمتھ کرونارتنے کی قیادت میں میدان میں اترے گی جبکہ گرین شرٹس کی قیادت اظہر علی کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ فیصلہ دونوں سابق کپتانوں کی کرکٹ کیلئے خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا ہے، ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا میچ مارچ 1982 میں نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا تھا۔
میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت جاوید میانداد اور سری لنکن کرکٹ ٹیم کی قیادت بندولاورناپورا نے کی تھی، میچ میں پاکستان نے 204 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ مارچ 2009 میں پاکستان میں کھیلے جارہے ٹسٹ میچ کے دوران نامعلوم افراد نے سر ی لنکا کی ٹیم پر فائرنگ شروع کردی تھی جس میں متعدد سر ی لنکا کے کرکٹر زخمی ہوگیے تھے۔