راج پکسا نے ٹویٹ کر کے کہا کہ کورونا کے خلاف اپنی لڑائی میں مدد کے لئے ایس ایل سی کا شکریہ۔ ہم ان تمام انفرادی کھلاڑیوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو حمایت و مدد کی پیش کش میں آگے آئے ہیں۔
ایس ایل سی نے ایک بیان میں کہا کہ سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی) نے کووڈ - 19 وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے حکومت کی کوششوں میں مدد کے طور پر25 ملین کی رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس وبائی مرض نے ملک میں قومی صحت کا بحران پیدا کردیا ہے۔ اس لئے یہ مدد فوری طور پر حکومت کے حوالے کردی جائے گی۔ ایس ایل سی نے تمام گھریلو کرکٹ ٹورنامنٹس پہلے ہی ملتوی کردیئے ہیں جبکہ انہوں نے اپنے کھلاڑیوں ، (فرسٹ کلاس اور نیشنل) اور ملازمین سے بھی حکومتی ہدایتوں پر تعمیل کرتے ہوئے گھر کے اندر رہنے کو کہا ہے۔
ایس ایل سی نے بھی کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت، صحت اور دیگر سرکاری عہدیداروں، سری لنکا کی مسلح افواج، پولیس اور تمام متعلقہ فریقوں کی تعریف کی ہے تاکہ وہ موجودہ صحت کے بحران سے قوم کو بحالی میں مدد کے لئے پوری کوشش کر سکے۔ اس فیصلے سے خوش سری لنکا کے صدر مہندا راج پکسا نے بورڈ کے بارے میں اظہار تشکر کیا ہے ۔
دوسری طرف بی سی سی آئی کی جانب سے کورونا سے لڑنے کے لئے حکومت کو کسی بھی طرح کی مدد کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ بی سی سی آئی نے اپنے اہم ٹورنامنٹ آئی پی ایل کو 15 اپریل تک ملتوی کر دیا ہے اور تمام گھریلو ٹورنامنٹ بھی ملتوی کر دیے ہیں لیکن ہندستانی بورڈ اور دنیا کے سب سے امیر کرکٹروں کی جانب سے کسی طرح کی مدد کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
بھارتی کرکٹروں سچن تندولکر، وراٹ کوہلی، شکھر دھون، روہت شرما، سریش رینا، عرفان پٹھان، محمد کیف نے لوگوں سے گھروں میں رہنے اور بحران کی اس گھڑی میں ایک دوسرے کا تعاون کرنے کی اپیل کی ہے لیکن کورونا سے لڑنے کے لئے کسی طرح کی مالی مدد کی کوئی پیشکش نہیں کی ہے۔
چینی شہر ووہان سے شروع ہونے والی اس وبائی بیماری سے اب تک دنیا بھر میں تین لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 14،000 سے زیادہ افراد کی جان گئی ہے۔