بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے ویسٹ انڈیز دورے سے قبل پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے اور روہت کے درمیان کسی بھی قسم کی تلخی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میرے اور روہت کے مابین کسی بھی طرح کی تلخی ہوتی تو ٹیم کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی لیکن ٹیم کی کارکردگی میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی ہے بلکہ ٹیم نے مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں بھارت کی شکست کے بعد سے ہی کوہلی اور روہت کے درمیان تلخیوں کی خبریں گشت کر رہی تھیں جبکہ یہ خبریں بھی آ رہی تھیں کہ عالمی کپ کے بعد ویسٹ انڈیز دورے پر کوہلی کو آرام دیا جائے گا جبکہ روہت کو ٹیم کی قیادت سوںپی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ وراٹ کو ہی ٹیم کا کپتان بنا کر ویسٹ انڈیز روانہ کیا جا رہا ہے۔
وراٹ کوہلی نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے حال ہی میں میڈیا ذرائع سے ہی یہ خبر سنہ تھی کہ کہ ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے لیکن میں صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ ٹیم اور ڈریسنگ روم کا ماحول بالکل صحیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے اور روہت کے درمیان تلخیوں کی جھوٹی خبریں کون پھیلا رہا ہےاور یہ بھی نہیں معلوم کہ یہ خبریں کیسے چل رہی ہیں جبکہ ان جھوٹی کہانیوں میں ہماری میں ہماری ذاتی کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
وراٹ نے کہا کہ اگر مجھے کسی سے کوئی پریشانی یا تکلیف ہوتی تو میرے چہرے پر نظر آجاتا۔
انہوں نے کہا کہ میرے اور روہت کے درمیان سب کچھ ٹھیک ہے، مجھے نہیں معلوم کہ یہ خبریں کہاں سے آ رہی ہیں اور اس کا کیا فائدہ ہے۔
وراٹ نے کہا کہ ڈریسنگ روم کا ماحول آپ باہر رہ کر نہیں بتا سکتے بلکہ صرف اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ڈریسنگ روم میں کیسا ماحول ہے اور کیا چل رہا ہے۔ اور میں آپ کو ڈریسنگ روم کے ماحول کے بارے میں یہاں نہیں بتا سکتا، آپ خود آکر دیکھ لیجیے کہ پوری ٹیم کس طرح سے رہتی اور ان کا آپسی تال میل کیسا ہے، کلدیپ یادو ہو یا مہیندر سنگھ دھونی، ہم ہر کسی کے ساتھ مساوی سلوک کرتے ہیں۔
روہت اور کوہلی کے درمیان تلخیوں کی خبروں پر ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے کہا کہ اگر کپتان اور نائب کپتان کے رشتوں میں سب کچھ ٹھیک نا ہوتا تو ٹیم تینوں فارمیٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ بی سی سی آئی کی مشاورتی کمیٹی نے ابھی تک مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور میں روی شاستری کے ساتھ اچھا کام کر رہا ہوں۔
وراٹ نے اس بات کی بھی تردید کی کہ وہ ٹیم سلیکشن کے دوران من مانی کرتے ہیں ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مشاورتی کمیٹی مجھ سے صلاح مانگتی ہے تو وہ ضرور اپنی رائے پیش کریں گے۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے سوال پر کوہلی نے کہا کہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے لیے سبھی کرکٹرز پر جوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں ٹیم انتہائی متوازن ہے اور ٹی 20 سیریز کے لیے نوجوانوں کو موقع دیا گیا ہے جبکہ یک روزہ سیریز کے لیے بھی ٹیم متوازن ہے۔
عالمی کپ میں شکست کے سوال پر کوہلی نے کہا کہ عالمی کپ کے فائنل میں نا پہنچنا انتہائی مایوس کن مرحلہ تھا لیکن ہمیں پچھلی باتوں کو بھول کت آئندہ میچز پر دھیان دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم پہلے امریکہ جائے گی جہاں وہ ویسٹ انڈیز سے ٹی 20 سیریز کھیلے گی اس کے بعد ویسٹ انڈیز جائے گی جہاں یک روزہ اور ٹیسٹ سیریز کھیلی جائے گی۔