عالمی کپ سے باہر ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں سرفراز نے کہا کہ پوری ٹیم نے مل کر کھیلا اور اپنی 100 فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن رن ریٹ کی وجہ سے ٹیم سیمی فائنل میں داخلہ حاصل نہیں کر سکی۔
واضح رہے کہ عالمی کپ میں پاکستانی خراب کارکردگی کی وجہ سے سرفراز احمد کی کپتانی پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں، سرفراز کپتانی کے ساتھ ساتھ بلے بازی سے بھی لوگوں کو مطمئن نا کر سکے جبکہ فٹنیس کی وجہ سے بھی وہ مسلسل تنقیدوں کا شکار ہیں۔
سرافراز نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ نے ہماری عالمی کپ مہم پر کافی اثر ڈالا اور ہم رن ریٹ کے معاملے میں پچھڑتے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کا تنقید کرنا برحق ہے کیوں کہ جب ٹیم ان کی توقعات کے مطابق نہیں کھیلتی ہے تو انہیں تکلیف ہوتی ہے اور آپ خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہو تو آپ پر تنقید ہونا جائز ہے۔
پاکستانی کپتان نےکہا کہ پورے ٹورنامنٹ میں ٹیم انتظامیہ کا مکمل سپورٹ رہا جبکہ باہر ایسی افواہیں گشت کر رہی تھیں کہ ٹیم میں گروپ بندی ہے، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے ہم سب نے مل کر کھیلا لیکن شروعات کے 5 میچوں میں خراب کارکردگی ہماری مہم پر اثر انداز ہوئی۔