ETV Bharat / sports

'دورہ، حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'

انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لئے انگلینڈ پہنچنے پر ویسٹ انڈیز ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا ہے کہ عالمی پیمانے پر نسلی تعصب کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج سے انہیں اور ان کی ٹیم کو میزبان انگلینڈ کے خلاف بہترین کارکردگی کی تحریک ملے گی ۔

'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'
'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'
author img

By

Published : Jun 11, 2020, 5:39 PM IST

ان دنوں کرکٹ میں نسل پرستی کا معاملہ گرم ہے۔ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے بھارت میں کھیلی جانے والی ٹی 20 ٹورنامنٹ انڈین پریمیر لیگ میں نسل پرستانہ تبصرے کا الزام عائد کیا ہے۔ سیمی نے کہا تھا کہ فرنچائز ٹیم سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھی رنگ کی وجہ سے انہیں کالو کہہ کر پکارتے تھے۔

'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'
'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'

ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے سیریز کے بارے میں کرک انفو سے بات کی اور نسل پرستی کے جاری کیس پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ویسٹ انڈیز ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ میں نہیں جانتا ہوں کہ سیمی نے کیا کہا ہے لیکن عام طور پر اگر ہم یہ دیکھیں تو یہ ہمارے ارد گرد ہے۔ عالمی کرکٹ میں نسلی تعصب نہیں ہے اگر یہ دعویٰ کیا جائے تو ان کے نزدیک یہ بے وقوفی ہوگی میرے نزدیک واحد حل یہ ہے کہ ہم سب کو متحد رہنا چاہئے اور سب کے لئے مساوات ہونا چاہئے۔

پوری دنیا میں نسل پرستی کے جرائم ہیں اور یہ وہی چیز ہے جس پر ہم ایک عرصے سے بحث کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں ہم سب کو جو پیغام دے سکتے ہیں وہ اتحاد ہے۔

ہولڈر نے کہا کہ ان کی ٹیم کوویڈ 19 وبا کے بیچ پیسے کے لالچ یا ہمت کی وجہ سے ٹیسٹ سیریز کھیلنے انگلینڈ نہیں آئی ہے لیکن یہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم ہے۔کئی لوگ کرکٹ کی واپسی کے منتظر تھے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم قربانی کا بکرا بننا چاہتے تھے۔ اس موسم گرما میں ہمارے پاس برطانیہ جانے کا پروگرام تھا۔ جب ہم نے اس کے امکانات کے بارے میں بات کی تو ہر شخص آرام سے تھا اور اب ہم یہاں ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کیے ہیں جہاں اب تک اس بیماری کی وجہ سے 40،000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف کیریبین ممالک میں بہت کم معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہولڈر نے کہا کہ ان کے یہاں آنے کی وجہ رقم نہیں ہے اور وہ صحت سے متعلق سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم برطانیہ پہنچنے کے بعد اولڈ ٹریفورڈ میں علیحدگی اختیار کر رہی ہے۔ ٹیم یہاں تین ہفتوں تک مشق کرے گی۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے انتظامات سے ہولڈرز بہت متاثر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے قیام کی جگہ پر ہینڈ سینیٹائزر ، ایک وقتی دستانے اور تھرمامیٹر بڑی تعداد میں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو ایسی چیزوں سے راحت مل جاتی ہے اور آپ زیادہ آسانی سے رہتے ہیں۔ اگر ایسی چیزیں نہیں ہوتی ہیں تو آپ پریشان ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز ٹیم انگلینڈ میں دو ہفتے قرنطینہ گزارنے کے بعد ٹریننگ کا آغاز کرے گی ، 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 12 جولائی سے شروع ہوگا۔

ان دنوں کرکٹ میں نسل پرستی کا معاملہ گرم ہے۔ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے بھارت میں کھیلی جانے والی ٹی 20 ٹورنامنٹ انڈین پریمیر لیگ میں نسل پرستانہ تبصرے کا الزام عائد کیا ہے۔ سیمی نے کہا تھا کہ فرنچائز ٹیم سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھی رنگ کی وجہ سے انہیں کالو کہہ کر پکارتے تھے۔

'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'
'دورہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم'

ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے سیریز کے بارے میں کرک انفو سے بات کی اور نسل پرستی کے جاری کیس پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ویسٹ انڈیز ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ میں نہیں جانتا ہوں کہ سیمی نے کیا کہا ہے لیکن عام طور پر اگر ہم یہ دیکھیں تو یہ ہمارے ارد گرد ہے۔ عالمی کرکٹ میں نسلی تعصب نہیں ہے اگر یہ دعویٰ کیا جائے تو ان کے نزدیک یہ بے وقوفی ہوگی میرے نزدیک واحد حل یہ ہے کہ ہم سب کو متحد رہنا چاہئے اور سب کے لئے مساوات ہونا چاہئے۔

پوری دنیا میں نسل پرستی کے جرائم ہیں اور یہ وہی چیز ہے جس پر ہم ایک عرصے سے بحث کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں ہم سب کو جو پیغام دے سکتے ہیں وہ اتحاد ہے۔

ہولڈر نے کہا کہ ان کی ٹیم کوویڈ 19 وبا کے بیچ پیسے کے لالچ یا ہمت کی وجہ سے ٹیسٹ سیریز کھیلنے انگلینڈ نہیں آئی ہے لیکن یہ حالات کو معمول پر لانے کی سمت ایک حقیقی قدم ہے۔کئی لوگ کرکٹ کی واپسی کے منتظر تھے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم قربانی کا بکرا بننا چاہتے تھے۔ اس موسم گرما میں ہمارے پاس برطانیہ جانے کا پروگرام تھا۔ جب ہم نے اس کے امکانات کے بارے میں بات کی تو ہر شخص آرام سے تھا اور اب ہم یہاں ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کیے ہیں جہاں اب تک اس بیماری کی وجہ سے 40،000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف کیریبین ممالک میں بہت کم معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہولڈر نے کہا کہ ان کے یہاں آنے کی وجہ رقم نہیں ہے اور وہ صحت سے متعلق سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم برطانیہ پہنچنے کے بعد اولڈ ٹریفورڈ میں علیحدگی اختیار کر رہی ہے۔ ٹیم یہاں تین ہفتوں تک مشق کرے گی۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے انتظامات سے ہولڈرز بہت متاثر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے قیام کی جگہ پر ہینڈ سینیٹائزر ، ایک وقتی دستانے اور تھرمامیٹر بڑی تعداد میں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو ایسی چیزوں سے راحت مل جاتی ہے اور آپ زیادہ آسانی سے رہتے ہیں۔ اگر ایسی چیزیں نہیں ہوتی ہیں تو آپ پریشان ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز ٹیم انگلینڈ میں دو ہفتے قرنطینہ گزارنے کے بعد ٹریننگ کا آغاز کرے گی ، 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 12 جولائی سے شروع ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.