پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز ناصر جمشید کو کئی ماہ جیل میں گزارنا پڑے گا۔ مانچسٹر کراؤن کورٹ نے ناصر جمشید کو 17 ماہ سلاخوں کے پیچھے رہنے کی سزا سنائی ہے۔
ناصر جمشید کو پاکستان سوپر لیگ (پی ایس ایل) میں ساتھی کرکٹرز کو رشوت دینے کے الزام میں مجرم قرار دیا گیا ہے کیونکہ ناصر پی ایس ایل میں فکسنگ کرانا چاہتے تھے۔
سنہ 2018 میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے زریعہ 30 برس کے ناصر جمشید کو 10 برس کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
ایک ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اپنے مقدمے کی سماعت کے پہلے ہی دن ناصر جمشید کو ان کی درخواست میں تبدیلی کے بعد حراست میں لیا جا چکا ہے۔
ناصر جمشید کے علاوہ مزید دو پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی سزا دی گئی ہے۔ یوسف انور اور محمد اعجاز کو بھی پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کو پیسے دے کر ان سے خراب پرفارمنس دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اس معاملے میں یوسف انور کو 40 ماہ اور محمد اعجاز کو 30 ماہ کی جیل ہوئی ہے۔ 48 یک روزہ، 2 ٹیسٹ اور 18 ٹی۔20 بین الاقوامی میچ پاکستان ٹیم کے لیے کھیلنے والے ناصر جمشید نے شرجیل خان کو اسلامآباد کی ٹیم کے دوسرے اوورز کی پہلی دو گیندیں ڈاٹ کھیلنے کے لیے منا لیا تھا۔