ETV Bharat / sports

پونٹنگ میرے کیریئر کے بہترین کوچ

آئی پی ایل ٹیم دہلی كیپٹلس کے بھارتی تیز گیندباز ایشانت شرما کا کہنا ہے کہ ٹیم کے کوچ رکی پونٹنگ ان کے کیریئر کے بہترین کوچ ہیں۔

Ishant Sharma said about Ponting
ایشانت شرما اور رکی پونٹنگ
author img

By

Published : May 20, 2020, 8:17 PM IST

ایشانت شرما نے دہلی كیپٹلس کے سرکاری انسٹاگرام کے لائیو سیشن کے دوران کہا کہ رکی پونٹنگ انکے کیریئر کے سب سے بہترین کوچ ہیں۔

ایشانت اپنے بین الاقوامی کیریئر میں متعدد دفعہ رکی پونٹنگ کے خلاف بھی کھیلے ہیں اور 2019 آئی پی ایل میں انہیں پہلی بار پونٹنگ کی قیادت میں کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ ایشانت اپنے کیریئر کے آغاز میں آسٹریلیا کے دورے کے پرتھ ٹیسٹ میں پونٹنگ کو آؤٹ کرنے پربحث میں آئے تھے۔

ایشانت نے دہلی كیپٹلس کے انسٹاگرام لائیو سیشن میں کہا کہ میں اب تک جتنے بھی کوچ کے ساتھ کھیلا ہوں اس میں پونٹنگ بہترین کوچ ہیں۔ جب میں نے گزشتہ سیزن میں واپسی کی تو میں بے چین تھا۔ جب میں پہلے دن دہلی کے کیمپ میں گیا تو مجھے ایسا لگا جیسے میں ڈیبو کر رہا ہوں لیکن پونٹنگ نے میرا اعتماد بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ پونٹنگ نے مجھ سے کہا کہ تم سینیئر کھلاڑی ہو اور تمہیں نوجوانوں کی مدد کرنی چاہئے۔ کسی چیز کی فکر نہ کرو۔ تم میری پہلی پسند ہو اور ان کے ساتھ اس بات چیت سے مجھے کافی مدد ملی۔

2008 میں آسٹریلیا کے دورے کے بارے میں ایشانت نے کہا کہ لوگ اب بھی مجھ سے بات کرتے ہیں تو پرتھ ٹیسٹ کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ میں نے پونٹنگ کے سامنے کس طرح بولنگ کی تھی۔ اس سال کے آخر میں آسٹریلیا نے ہندستان کا دورہ کیا تھا اور میں اچھی فارم میں تھا۔ ہمارے وقت کے کوچ گیری کرسٹن نے مجھ سے کہا تھا کہ آسٹریلیا صرف جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، تو گھریلو میدان پر بھی ان کے خلاف مضبوطی سے کھیلنا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف کامیابی حاصل کرنا میرے کیریئر کا مرکزی نقطہ رہا ہے۔

دہلی كیپٹلس کے لیے پہلے سیشن میں 13 وکٹ لینے پر ایشانت نے کہا کہ میں نے آخری بار آئی پی ایل نیلامی نہیں دیکھی تھی لیکن جب میں نے سنا کہ مجھے دہلی نے خریدا ہے تو مجھے خوشی ہوئی۔اپنی ریاست اپنی ریاست ہی ہوتی ہے۔مجھے پتہ تھا کہ کوچ پونٹنگ کے ساتھ اپنے شہر کے لئے کھیلنے کا تجربہ مختلف ہی ہوگا۔ہم سب کا مقصد صرف ٹرافی جیتنا ہے۔

کیریئر میں اتار چڑھاو کے بعد واپسی پر 31 سالہ ایشانت نے کہا کہ جب لوگ ایشانت 2.0 کہتے ہیں تو مجھے روبوٹ کی طرح لگتا ہے۔ 2017 سے پہلے میرے اوپر اچھا مظاہرہ کرنے کا دباؤ تھا۔میں سو نہیں پاتا تھا اور مجھے بولنگ کرتے وقت لطف نہیں آتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ سسیکس کے ساتھ جب میں نے کاؤنٹی کھیلنا شروع کیا تو وہاں سے تمام چیزیں بدل گئیں۔ یہ میرے لئے بہت اچھا تھا کیونکہ میں روزانہ 22-23 اوور بولنگ کرتا تھا اور بلے بازی بھی کرتا تھا۔یہ مشکل تھا لیکن میں نے اس کا لطف اٹھایا۔

ایشانت شرما نے دہلی كیپٹلس کے سرکاری انسٹاگرام کے لائیو سیشن کے دوران کہا کہ رکی پونٹنگ انکے کیریئر کے سب سے بہترین کوچ ہیں۔

ایشانت اپنے بین الاقوامی کیریئر میں متعدد دفعہ رکی پونٹنگ کے خلاف بھی کھیلے ہیں اور 2019 آئی پی ایل میں انہیں پہلی بار پونٹنگ کی قیادت میں کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ ایشانت اپنے کیریئر کے آغاز میں آسٹریلیا کے دورے کے پرتھ ٹیسٹ میں پونٹنگ کو آؤٹ کرنے پربحث میں آئے تھے۔

ایشانت نے دہلی كیپٹلس کے انسٹاگرام لائیو سیشن میں کہا کہ میں اب تک جتنے بھی کوچ کے ساتھ کھیلا ہوں اس میں پونٹنگ بہترین کوچ ہیں۔ جب میں نے گزشتہ سیزن میں واپسی کی تو میں بے چین تھا۔ جب میں پہلے دن دہلی کے کیمپ میں گیا تو مجھے ایسا لگا جیسے میں ڈیبو کر رہا ہوں لیکن پونٹنگ نے میرا اعتماد بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ پونٹنگ نے مجھ سے کہا کہ تم سینیئر کھلاڑی ہو اور تمہیں نوجوانوں کی مدد کرنی چاہئے۔ کسی چیز کی فکر نہ کرو۔ تم میری پہلی پسند ہو اور ان کے ساتھ اس بات چیت سے مجھے کافی مدد ملی۔

2008 میں آسٹریلیا کے دورے کے بارے میں ایشانت نے کہا کہ لوگ اب بھی مجھ سے بات کرتے ہیں تو پرتھ ٹیسٹ کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ میں نے پونٹنگ کے سامنے کس طرح بولنگ کی تھی۔ اس سال کے آخر میں آسٹریلیا نے ہندستان کا دورہ کیا تھا اور میں اچھی فارم میں تھا۔ ہمارے وقت کے کوچ گیری کرسٹن نے مجھ سے کہا تھا کہ آسٹریلیا صرف جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، تو گھریلو میدان پر بھی ان کے خلاف مضبوطی سے کھیلنا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف کامیابی حاصل کرنا میرے کیریئر کا مرکزی نقطہ رہا ہے۔

دہلی كیپٹلس کے لیے پہلے سیشن میں 13 وکٹ لینے پر ایشانت نے کہا کہ میں نے آخری بار آئی پی ایل نیلامی نہیں دیکھی تھی لیکن جب میں نے سنا کہ مجھے دہلی نے خریدا ہے تو مجھے خوشی ہوئی۔اپنی ریاست اپنی ریاست ہی ہوتی ہے۔مجھے پتہ تھا کہ کوچ پونٹنگ کے ساتھ اپنے شہر کے لئے کھیلنے کا تجربہ مختلف ہی ہوگا۔ہم سب کا مقصد صرف ٹرافی جیتنا ہے۔

کیریئر میں اتار چڑھاو کے بعد واپسی پر 31 سالہ ایشانت نے کہا کہ جب لوگ ایشانت 2.0 کہتے ہیں تو مجھے روبوٹ کی طرح لگتا ہے۔ 2017 سے پہلے میرے اوپر اچھا مظاہرہ کرنے کا دباؤ تھا۔میں سو نہیں پاتا تھا اور مجھے بولنگ کرتے وقت لطف نہیں آتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ سسیکس کے ساتھ جب میں نے کاؤنٹی کھیلنا شروع کیا تو وہاں سے تمام چیزیں بدل گئیں۔ یہ میرے لئے بہت اچھا تھا کیونکہ میں روزانہ 22-23 اوور بولنگ کرتا تھا اور بلے بازی بھی کرتا تھا۔یہ مشکل تھا لیکن میں نے اس کا لطف اٹھایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.