ETV Bharat / sports

الیمینیٹر: حیدرآباد اور دہلی میں مقابلہ

author img

By

Published : May 8, 2019, 1:12 PM IST

انڈین پریمیئر لیگ کی تاریخ میں اپنے پہلے خطاب کی تلاش میں مصروف دہلی کیپٹلز آج پلے آف میں سنرائیزرس حیدرآباد کو اسی کے گھر میں شکست دینے کے اردے سے اترے گی۔

حیدرآباد اور دہلی میں مقابلہ

نئے نام اور نئے حوصلوں کے ساتھ رواں سیزن میں دہلی کیپٹلز نے حیرت انگیز کارکادگی کا مظاہرپ کرتے ہوئے پلے آف میں داخلہ حاصل کیا ہے جہاں اس کا مقابلہ سنرائیزرس حیدرآباد سے ہوگا۔

سنہ 2013 کے بعد سے پوائنٹس ٹیبل میں مسلسل آخری مقام پر رہنے والی دہلی کی ٹیم نے اس مرتبہ لیگ مرحلے کے مقابلوں میں کمال کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور 14 میچوں میں سے نو میچ جیت کر تیسرے مقام پر ہے۔

دوسری طرف حیدرآباد نے میچ ہارنے کے بعد بھی قسمت کے بل بوتے پر پلے آف میں داخلہ حاصل کیا ہے اس نے 14 میچوں میں 6 میچ جیتے ہیں جبکہ پنجاب اور کولکاتا بھی کے اتنے پوائنٹس تھے لیکن حیدرّباد کو بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر داخلہ ملا ہے اور وہ اس موقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔

ڈیوڈ وارنر اور جانی بیریسٹو کی موجودگی میں حیدرآباد کافی مضبوط تھی لیکن ان دونوں کے وطن لوٹ جانے کے بعد ٹیم لڑکھڑا گئی اور پلے آف میں پہنچنے کے لیے دوسری ٹیموں پر منحصر ہوگئی تھی۔

ٹیم کو منیش پانڈے، کین ولیمسن اور مارٹن گپٹل سے امیدیں وابستہ ہوں گی جبکہ گیندبازی میں بھونیشور کمار، خلیل احمد اور راشد خان کے کندھوں پر ذمہ داری ہوگی۔

دوسری جانب دہلی کی کوشش ہوگی کہ وہ اس میچ میں بھی بہتر سے بہتر کھیل پیش کرے اور اپنا پہلا آئی پی ایل خطاب کی جانب مزید پیش قدمی کرے۔

دہلی کو اپنے اسٹار کھلاڑیو سے ایک بار پھر سے عمدہ کارکردگی کی امید ہوگی تاکہ کوالیفائر 2 میں داخل ہو سکے۔دہلی کو شکھر دھون، شریس ایر اور رشبھ پنت سے بہتر کی امید ہوگی جنہوں نے اب تک لیگ میچوں میں 400 سے زائد رن بنائے ہیں۔

گیندبازی میں کگیسو ربادا کے جانے کے بعد دہلی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے کیوں کی انہوں نے اب تک ٹورنامنٹ میں 25 وکٹ لئے ہیں اور ابھی بھی سر فہرست مقام پر قابض ہیں۔

اس کے علاوہ امت مشرا، ایشانت شرما اور اکشر پٹیل بھی ٹیم کی امیدیں وابستہ ہوں گی۔

آج کا میچ جیتنے والی ٹیم کا مقابلہ دوسرے کوالیفائر میچ میں چینئی سپر کنگز سے ہوگا جسے گزشتہ روز پہلے کوالیفائر میچ میں ممبئی انڈیئز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

میچ رات 7:30 بجے حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

نئے نام اور نئے حوصلوں کے ساتھ رواں سیزن میں دہلی کیپٹلز نے حیرت انگیز کارکادگی کا مظاہرپ کرتے ہوئے پلے آف میں داخلہ حاصل کیا ہے جہاں اس کا مقابلہ سنرائیزرس حیدرآباد سے ہوگا۔

سنہ 2013 کے بعد سے پوائنٹس ٹیبل میں مسلسل آخری مقام پر رہنے والی دہلی کی ٹیم نے اس مرتبہ لیگ مرحلے کے مقابلوں میں کمال کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور 14 میچوں میں سے نو میچ جیت کر تیسرے مقام پر ہے۔

دوسری طرف حیدرآباد نے میچ ہارنے کے بعد بھی قسمت کے بل بوتے پر پلے آف میں داخلہ حاصل کیا ہے اس نے 14 میچوں میں 6 میچ جیتے ہیں جبکہ پنجاب اور کولکاتا بھی کے اتنے پوائنٹس تھے لیکن حیدرّباد کو بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر داخلہ ملا ہے اور وہ اس موقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔

ڈیوڈ وارنر اور جانی بیریسٹو کی موجودگی میں حیدرآباد کافی مضبوط تھی لیکن ان دونوں کے وطن لوٹ جانے کے بعد ٹیم لڑکھڑا گئی اور پلے آف میں پہنچنے کے لیے دوسری ٹیموں پر منحصر ہوگئی تھی۔

ٹیم کو منیش پانڈے، کین ولیمسن اور مارٹن گپٹل سے امیدیں وابستہ ہوں گی جبکہ گیندبازی میں بھونیشور کمار، خلیل احمد اور راشد خان کے کندھوں پر ذمہ داری ہوگی۔

دوسری جانب دہلی کی کوشش ہوگی کہ وہ اس میچ میں بھی بہتر سے بہتر کھیل پیش کرے اور اپنا پہلا آئی پی ایل خطاب کی جانب مزید پیش قدمی کرے۔

دہلی کو اپنے اسٹار کھلاڑیو سے ایک بار پھر سے عمدہ کارکردگی کی امید ہوگی تاکہ کوالیفائر 2 میں داخل ہو سکے۔دہلی کو شکھر دھون، شریس ایر اور رشبھ پنت سے بہتر کی امید ہوگی جنہوں نے اب تک لیگ میچوں میں 400 سے زائد رن بنائے ہیں۔

گیندبازی میں کگیسو ربادا کے جانے کے بعد دہلی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے کیوں کی انہوں نے اب تک ٹورنامنٹ میں 25 وکٹ لئے ہیں اور ابھی بھی سر فہرست مقام پر قابض ہیں۔

اس کے علاوہ امت مشرا، ایشانت شرما اور اکشر پٹیل بھی ٹیم کی امیدیں وابستہ ہوں گی۔

آج کا میچ جیتنے والی ٹیم کا مقابلہ دوسرے کوالیفائر میچ میں چینئی سپر کنگز سے ہوگا جسے گزشتہ روز پہلے کوالیفائر میچ میں ممبئی انڈیئز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

میچ رات 7:30 بجے حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.