ETV Bharat / sports

ایک کمزور ٹیم سے ورلڈ چیمپیئن بننے تک کا سفر

author img

By

Published : Jun 25, 2020, 4:52 PM IST

25 جون 1983، یک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں بھارت کے لیے انتہائی اہم اور یادگار مانا جاتا ہے جب قومی کرکٹ ٹیم نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلے جانے والے یک روزہ عالمی کپ کے فائنل مقابلے میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر ورلڈ چیمپیئن کا خطاب حاصل کیا تھا۔

1983 world cup
1983 world cup

سنہ 1983 میں انگلینڈ میں منعقد ہونے والے کرکٹ کے سب سے بڑے میلے میں شرکت سے پہلے کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت جیسی کمزور ٹیم اس عالمی کپ پر قبضہ کرے گی حتی کہ سابق سلامی بلے باز کرشنما چاری سری کانت نے بھی ایک بار کہا تھا کہ کھلاڑیوں نے بھی یہ بات کبھی نہیں سوچی تھی کہ وہ جب واپس وطن لوٹیں گے تو ان کے ساتھ عالمی چیمپیئن کا خطاب اور ٹرافی ہوگی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور 1983 یک روزہ عالمی کپ فاتح ٹیم کے رکن کرشنما چاری سری کانت نے کہا کہ عالمی کپ کے لیے انگلینڈ روانہ ہونے سے قبل ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ عالمی کپ جیتیں گے۔

جیت کا جشن
جیت کا جشن

ایک کمزور ٹیم سے عالمی چیمپیئن بننے تک کا سفر بتاتے ہوئے کرشنما چاری سری کانت نے بتایا تھا کہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا لمحہ اور ہاتھوں میں ٹرافی ایک خواب سا لگ رہا تھا۔

سنہ 1983 عالمی کپ فاتح ٹیم کے رکن سری کانت نے کہا کہ کپل دیو کی خود اعتمادی کا اثر دوسرے کھلاڑیوں پر بھی پڑا جو عالمی کپ پر قبضہ کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کپل دیو نے ٹیم کے سبھی ارکان میں خوداعتمادی پیدا کی اور جوش بھر دیا جس کی وجہ سے ٹیم نے تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے لارڈز کے میدان پر ویسٹ انڈیز کو لگاتار تیسری مرتبہ خطاب پر قابض ہونے سے روک دیا۔

تاریخی لمحہ
تاریخی لمحہ

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم نے ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو لارڈز کے تاریخی میدان میں شکست دی تھی۔

سریکانت نے کہا کہ جب ہم عالمی کپ کھیلنے کے لیے روانہ ہوئے تھے تو کسی نے بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ٹیم نا صرف فائنل تک پہنچے گی بلکہ خطاب پر بھی قابض ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم اس سے قبل عالمی کپ میں صرف افریقہ کو شکست دے سکی تھی جبکہ سری لنکا سے ہار چکی تھی جسے اس وقت تک ٹیست ٹیم کا درجہ بھی نہیں ملا تھا، لیکن کپتان کپل دیو نے ٹیم کے اندر جوش اور خود اعتمادی پیدا کی جو کافی سود مند ثابت ہوئی۔

سابق سلامی بلے باز نے کہا کہ ٹورنامنٹ سے قبل ہم نے ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا تھا اور جس میں ہم نے اسے شکست دی تھی، اور اسی بات کو لیکر کپل دیو نے ٹیم ارکان سے کہا تھا کہ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو ایک مرتبہ ہرا سکتے ہیں تو دوبارہ کیوں نہیں؟

عالمی کپ جیتنے کے بعد مسرور بھارتی کپتان
عالمی کپ جیتنے کے بعد مسرور بھارتی کپتان

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کھلاڑیوں نے سوچا تھا کہ کپل پاگل ہو گئے ہیں اسی لیے اس طرح کی باتیں کررہے ہیں لیکن ان کی خود اعتمادی نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا تھا کہ شاید ایسا ہو سکتا ہے۔اس کے بعد ہم میدان پر اترے اور پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی جس سے پوری ٹیم کا حوصلہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔

بعد ازاں کپتان کپل دیو نے زمبابوے کے خلاف ناٹ آؤٹ 175 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی جو آج بھی ہر کرکٹ مداحوں کے ذہن میں تازہ ہے۔

کپل دیو نے 1983 عالمی کپ میں زمبابوے کے خلاف ناٹ آؤٹ 175 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی تھی۔

بھارت کے لیے 43 ٹیسٹ اور 146 یک روزہ میچ کھیلنے والے سری کانت نے کہا کہ اس وقت وکٹ پر کافی گھاس تھی اور پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سنیل گاوسکر صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے اور وہ بھی کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے تھے۔ اس سے پہلے کہ ہم کچھ بھی سمجھ پاتے 17 رنوں پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔لیکن کپل نے میدان جاتے ہی زبردست بلے بازی کی اور میدان کے چاروں جانب شاٹس لگاتے ہوئے زمبابوے کے گیندبازوں کو پریشان کر دیا اور ناٹ آؤٹ 175 رنز بنائے۔

1983 world cup
1983 world cup

سری کانت نے کہا کہ فائنل مقابلے میں جب میں کریز پر تھا اس وقت ویسٹ انڈیز کے گیندباز جوئیل گارنر کمال کی گیندبازی کر رہے تھے، میں ان کے اس گیندبازی اسپیل کو نہیں بھول سکتا۔

کرشنما چاری سریکانت نے کہا کہ جب میں کریز پر تھا اس وقت جوئیل گارنر کی گیند تقریباً دس فٹ کی اونچائی سے جا رہی تھی اور اس بارے میں میں نے جمی امرناتھ نے سے بات کی تو انہوں نے مجھ سے اپنا روایتی کھیل کھیلنے کے لیے کہا اس کے بعد میں 38 رنز بنائے اور اس فائنل میچ کا میرا اور ٹیم کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی اسکور تھا۔

سریکانت نے کہا کہ ہماری ٹیم محض 183 رنز ہی بنا سکی تھی اور کپل دیو نے بھی کہہ دیا تھا کہ یہ اسکور ویسٹ انڈیز کے لیے زیادہ مشکل نہیں ہے لیکن ہم اس کی راہ کو مشکل بنائیں گے۔ اور کپل کی اسی خود اعتمادی کی وجہ سے ہم نے فائنل میچ میں ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دی۔

سنہ 1983 میں انگلینڈ میں منعقد ہونے والے کرکٹ کے سب سے بڑے میلے میں شرکت سے پہلے کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت جیسی کمزور ٹیم اس عالمی کپ پر قبضہ کرے گی حتی کہ سابق سلامی بلے باز کرشنما چاری سری کانت نے بھی ایک بار کہا تھا کہ کھلاڑیوں نے بھی یہ بات کبھی نہیں سوچی تھی کہ وہ جب واپس وطن لوٹیں گے تو ان کے ساتھ عالمی چیمپیئن کا خطاب اور ٹرافی ہوگی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور 1983 یک روزہ عالمی کپ فاتح ٹیم کے رکن کرشنما چاری سری کانت نے کہا کہ عالمی کپ کے لیے انگلینڈ روانہ ہونے سے قبل ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ عالمی کپ جیتیں گے۔

جیت کا جشن
جیت کا جشن

ایک کمزور ٹیم سے عالمی چیمپیئن بننے تک کا سفر بتاتے ہوئے کرشنما چاری سری کانت نے بتایا تھا کہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا لمحہ اور ہاتھوں میں ٹرافی ایک خواب سا لگ رہا تھا۔

سنہ 1983 عالمی کپ فاتح ٹیم کے رکن سری کانت نے کہا کہ کپل دیو کی خود اعتمادی کا اثر دوسرے کھلاڑیوں پر بھی پڑا جو عالمی کپ پر قبضہ کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کپل دیو نے ٹیم کے سبھی ارکان میں خوداعتمادی پیدا کی اور جوش بھر دیا جس کی وجہ سے ٹیم نے تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے لارڈز کے میدان پر ویسٹ انڈیز کو لگاتار تیسری مرتبہ خطاب پر قابض ہونے سے روک دیا۔

تاریخی لمحہ
تاریخی لمحہ

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم نے ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو لارڈز کے تاریخی میدان میں شکست دی تھی۔

سریکانت نے کہا کہ جب ہم عالمی کپ کھیلنے کے لیے روانہ ہوئے تھے تو کسی نے بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ٹیم نا صرف فائنل تک پہنچے گی بلکہ خطاب پر بھی قابض ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم اس سے قبل عالمی کپ میں صرف افریقہ کو شکست دے سکی تھی جبکہ سری لنکا سے ہار چکی تھی جسے اس وقت تک ٹیست ٹیم کا درجہ بھی نہیں ملا تھا، لیکن کپتان کپل دیو نے ٹیم کے اندر جوش اور خود اعتمادی پیدا کی جو کافی سود مند ثابت ہوئی۔

سابق سلامی بلے باز نے کہا کہ ٹورنامنٹ سے قبل ہم نے ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا تھا اور جس میں ہم نے اسے شکست دی تھی، اور اسی بات کو لیکر کپل دیو نے ٹیم ارکان سے کہا تھا کہ اگر ہم ویسٹ انڈیز کو ایک مرتبہ ہرا سکتے ہیں تو دوبارہ کیوں نہیں؟

عالمی کپ جیتنے کے بعد مسرور بھارتی کپتان
عالمی کپ جیتنے کے بعد مسرور بھارتی کپتان

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کھلاڑیوں نے سوچا تھا کہ کپل پاگل ہو گئے ہیں اسی لیے اس طرح کی باتیں کررہے ہیں لیکن ان کی خود اعتمادی نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا تھا کہ شاید ایسا ہو سکتا ہے۔اس کے بعد ہم میدان پر اترے اور پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی جس سے پوری ٹیم کا حوصلہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔

بعد ازاں کپتان کپل دیو نے زمبابوے کے خلاف ناٹ آؤٹ 175 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی جو آج بھی ہر کرکٹ مداحوں کے ذہن میں تازہ ہے۔

کپل دیو نے 1983 عالمی کپ میں زمبابوے کے خلاف ناٹ آؤٹ 175 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی تھی۔

بھارت کے لیے 43 ٹیسٹ اور 146 یک روزہ میچ کھیلنے والے سری کانت نے کہا کہ اس وقت وکٹ پر کافی گھاس تھی اور پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سنیل گاوسکر صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے اور وہ بھی کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے تھے۔ اس سے پہلے کہ ہم کچھ بھی سمجھ پاتے 17 رنوں پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔لیکن کپل نے میدان جاتے ہی زبردست بلے بازی کی اور میدان کے چاروں جانب شاٹس لگاتے ہوئے زمبابوے کے گیندبازوں کو پریشان کر دیا اور ناٹ آؤٹ 175 رنز بنائے۔

1983 world cup
1983 world cup

سری کانت نے کہا کہ فائنل مقابلے میں جب میں کریز پر تھا اس وقت ویسٹ انڈیز کے گیندباز جوئیل گارنر کمال کی گیندبازی کر رہے تھے، میں ان کے اس گیندبازی اسپیل کو نہیں بھول سکتا۔

کرشنما چاری سریکانت نے کہا کہ جب میں کریز پر تھا اس وقت جوئیل گارنر کی گیند تقریباً دس فٹ کی اونچائی سے جا رہی تھی اور اس بارے میں میں نے جمی امرناتھ نے سے بات کی تو انہوں نے مجھ سے اپنا روایتی کھیل کھیلنے کے لیے کہا اس کے بعد میں 38 رنز بنائے اور اس فائنل میچ کا میرا اور ٹیم کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی اسکور تھا۔

سریکانت نے کہا کہ ہماری ٹیم محض 183 رنز ہی بنا سکی تھی اور کپل دیو نے بھی کہہ دیا تھا کہ یہ اسکور ویسٹ انڈیز کے لیے زیادہ مشکل نہیں ہے لیکن ہم اس کی راہ کو مشکل بنائیں گے۔ اور کپل کی اسی خود اعتمادی کی وجہ سے ہم نے فائنل میچ میں ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.