ETV Bharat / sports

'پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے، چاہے جو بھی نقصان ہو'

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بھارت کو ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے چاہے جو  بھی نقصان ہو۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Feb 22, 2019, 8:22 PM IST


وزیر داخلہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب سی آر پی ایف جوانوں پر پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پورے ملک بھر میں پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ میں میچ نہیں کھیلنے کا مطالبہ اٹھ رہا ہے۔

بی سی سی آئی نے بھی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ مرکزی حکومت پر چھوڑ رکھا ہے۔

راج ناتھ نے ایک ٹی وی چینل کو کہاکہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ بالکل نہیں کھیلنا چاہیے۔ كتنا بھی نقصان ہو جائے۔ یہ میرا ذاتی خیال ہے۔ ہمیں پاکستان کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلنا چاہیے۔

بی سی سی آئی نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے یہ بھی چاہتی ہے کہ وہ پاکستان کو ورلڈ کپ میں حصہ لینے ہی تک محدود کر دے۔

اس تناظر میں پوچھے جانے پر راج ناتھ نے کہاکہ حکومت کیا اس پر تو خود بورڈ کو ہی فیصلہ کرنا چاہئے۔ میں بھی مانتا ہوں کہ پلوامہ کے بعد کرکٹ میچ کا سوال ہی ختم ہو گیا۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

undefined

اس سے پہلے قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے بھی پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے پر مکمل پابندی لگانے کے سگنل دیئے تھے۔ پرساد نے کہا تھا کہ دہشت گردی اور کرکٹ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔


وزیر داخلہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب سی آر پی ایف جوانوں پر پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پورے ملک بھر میں پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ میں میچ نہیں کھیلنے کا مطالبہ اٹھ رہا ہے۔

بی سی سی آئی نے بھی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ مرکزی حکومت پر چھوڑ رکھا ہے۔

راج ناتھ نے ایک ٹی وی چینل کو کہاکہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ بالکل نہیں کھیلنا چاہیے۔ كتنا بھی نقصان ہو جائے۔ یہ میرا ذاتی خیال ہے۔ ہمیں پاکستان کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلنا چاہیے۔

بی سی سی آئی نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے یہ بھی چاہتی ہے کہ وہ پاکستان کو ورلڈ کپ میں حصہ لینے ہی تک محدود کر دے۔

اس تناظر میں پوچھے جانے پر راج ناتھ نے کہاکہ حکومت کیا اس پر تو خود بورڈ کو ہی فیصلہ کرنا چاہئے۔ میں بھی مانتا ہوں کہ پلوامہ کے بعد کرکٹ میچ کا سوال ہی ختم ہو گیا۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

undefined

اس سے پہلے قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے بھی پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے پر مکمل پابندی لگانے کے سگنل دیئے تھے۔ پرساد نے کہا تھا کہ دہشت گردی اور کرکٹ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

Intro:میرٹھ کو راجدھانی لکھنؤ سے جوڑنے کے لئے دو ٹرینیں ہے صبح و شام چلتی تھیں جس کی وجہ سے میرٹھ کی عوام باآسانی راجدھانی لکھنؤ میں اپنی ضروریات کو پورا کرنے میں کامیاب ہوتے تھے.


Body: میرٹھ سے لکھنؤ کی مسافت تقریبا ساڑھے چھ سو کلومیٹر ہے جس کو ٹرین کے ذریعے آٹھ گھنٹے میں طے کیا جائے سکتا ہے زیادہ تر لوگ ٹرین کا سفر ہی پسند کرتے ہیں لیکن میرٹھ کے عوام کو راجدھانی لکھنؤ میں پہنچنے میں چند دنوں سے دشواریوں کا سامنا ہے.

دسمبر ماہ 2018 کو میرٹھ سے لکھنؤ جانے والی راج رانی ایکسپریس کو محکمہ ریل نے رد کردیا تھا محکمہ ریل کے مطابق سخت سردی کی وجہ سے اس ٹرین کو منسوخ کیا گیا تھا اور یقین دہانی کی گئی تھی کی سردی کے ختم ہوتے ہیں ٹرین کو بحال کر دیا جائے گا تاہم فروری کا ماہ ختم ہونے کو قریب ہے لیکن راجہ رانی ایکسپریس ابھی بحال نہیں ہوئی ہے.

میرٹھ کے مسافروں کو لکھنؤ جانے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے. مسافروں کا کہنا ہے کہ دو ٹرینیں لکھنؤ جانے میں کافی آسانیاں پیدا کرتی تھی لیکن اب ایک ہی ٹرین رہ گئی ہے جس کی وجہ سے بھیڑ بھاڑ کا سامنا اور ٹکٹ لینے میں بھی دشواریوں کا سامنا رہتا ہے.

محکمہ ریل نے فیصلہ کیا ہے کہ پندرہ مارچ تک ٹرین کو بحال کردیا جائے گا وہی مسافروں کا مطالبہ ہے کہ اس ٹرین کو جلد از جلد بحال کیا جائے جس کی وجہ سے آنے والے مشکلات ختم ہو جائیں.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.