بھارتی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیموں سے ایک ہے۔ اس بات کا ثبوت اس نے اپنی بہترین پرفارمینس کے ذریعہ کئی بار پیش کیا ہے۔ اس سلسلہ میں پاکستان کے وزیر اعظم اور کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کا خیال ہے کہ بنیادی کرکٹ انفراسٹرکچر میں بہتری کی وجہ سے بھارت دنیا کی ٹاپ ٹیموں میں شامل ہو رہا ہے۔ عمران نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ڈھانچے میں بہتری نہ لانے کی وجہ سے عالمی کرکٹ میں اپنا تسلط قائم نہیں کرسکا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی بہت متاثر کن رہی اور ٹیم نے ٹیسٹ سیریز 0۔2 سے جیت لی۔ جب کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 14 سال بعد پاکستان کا دورہ کررہی ہے۔
ایک میڈیا چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ، آج بھارت کو دیکھو، وہ دنیا کی ٹاپ ٹیم بن رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ڈھانچے کو بہتر بنایا ہے، حالانکہ ہمارے پاس زیادہ ٹیلنٹ ہے۔ اسٹرکچر اور کرافٹ ٹیلنٹ کو تیار کرنے میں وقت درکار ہوتا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیم بھی دنیا کی ٹاپ ٹیم بن جائے گی۔
پاکستان کرکٹ کے سرپرستِ اعلیٰ نے کہا کہ اپنے مصروف شیڈول کی وجہ سے وہ کرکٹ کو وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ عمران خان کی کپتانی میں پاکستان نے 1992 میں ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔
پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی پچھلے کچھ وقتوں میں اچھی رہی ہے۔ حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے بابر اعظم کو تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی بابر اعظم کی تعریف کی اور کہا کہ وہ کپتانی کے مستحق ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیم کو رواں سال اپریل میں جنوبی افریقہ کا دورہ کرنا ہے، جہاں وہ تین ون ڈے اور چار ٹی۔20 میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ جب کہ ون ڈے سیریز آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہوگی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جانے والی ٹی 20 سیریز میں پاکستان کی ٹیم نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سیریز 1۔2 سے جیت لی۔