آئی سی سی کی میٹنگ میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ میدان میں متبادل کھلاڑی کو کھیلنے کی منظوری دی جائے اور امید ہے کہ اس قانون کو ہری جھنڈی مل جائے گی تا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں کھیلےجانے والے سبھی میچوں میں اس قانون کا استعمال کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ اس قانون کا مطالبہ سنہ 2014 میں اس وقت سے کیا جا رہا ہے جب آسٹریلیائی بلے باز فلپ ہیوجز کی ایک گھریلو میچ کے دوران سر میں باؤنسر گیند لگنے کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔
حالاںکہ اس حادثے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے گھریلو ٹورنامنٹ میں متبادل کھلاڑی کا قانون لاگو کیا تھا لیکن شیفلڈ شیلڈ ٹورنامنٹ میں اس قانون کا استعمال نہیں کیا گیا تھا۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ذریعے قانون لاگو کئے جانے کے بعد حالیہ اوقات میں اس قانون کو بین الاقوامی میچوں میں بھی زیر استعمال لانے کے لیے آوازیں بلند ہونے لگی تھیں۔
آسٹریلیا کرکٹ بورڈ نے قانون بنایا تھا کہ اگر ڈاکٹر نے کھلاڑی کو میدان چھوڑنے کی ہدایت دیتا ہے تو اس کی جگہ دوسرا کھلاڑی لے سکتا ہے۔