جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار ڈبل سنچری بنانے والے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی ٹیسٹ درجہ بندی میں دوسرے مقام پر ہیں، کوہلی کے 936 پوائنٹس ہیں جبکہ پہلے مقام پر قابض آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو اسمتھ کے 937 پوائنٹس ہیں۔
اسٹیو اسمتھ کو پیچھے چھوڑ کر پہلے مقام پر پہنچنے کے لیے کوہلی کو محض دو پوائنٹس کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف پونے میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنائی تھی، یہ میچ بطور کپتان وراٹ کوہلی کا 50 واں میچ تھا اور انہوں نے ڈبل سنچری بنا کر اسے یادگار بنایا تھا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں اپنی ناقابل شکست 254 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز کی بدولت آئی سی سی تازہ ترین ٹیسٹ درجہ بندی میں 37 پوائنٹس کی لمبی چھلانگ لگائی ہے کوہلی اب آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو اسمتھ سے محض ایک پوائنٹس پیچھے ہیں۔
بھارت اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ کے بعد آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی درجہ بندی میں بھارت کی رن مشین کہلانے والے وراٹ کوہلی دوسرے مقام پر برقرار ہیں۔
جنوبی افریقہ اور بھارت کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل وراٹ کوہلی کے 899 پوائنٹس تھے اور ناٹ آؤٹ ڈبل سنچری کی بدولت وراٹ کو 37 پوائنٹس کا فائدہ ہوا اور 936 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔
وراٹ کوہلی اور اسٹیو اسمتھ کے درمیان اب صرف ایک پوائنٹ کا فرق رہ گیا ہے اور ایک پوائنٹ حاصل کرتے ہی بھارتی کپتان سرفہرست مقام پر پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی نے پونے ٹیسٹ میچ میں ناٹ آؤٹ 254 رنز کی اننگز کھیلی جس سے وہ پھر سے 900 پوائنٹس سے اوپر پہنچ گئے ہیں۔
سرفہرست مقام پر اب بھی آسٹریلوی کھلاڑی اسمتھ برقرار ہیں، اسمتھ کے 937 پوائنٹس ہیں۔
بھارتی کپتان کی یہ بہترین درجہ بندی ہے اور وہ آل ٹائم بہترین درجہ بندی کے معاملے میں 11 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں، آل ٹائم بہترین درجہ بندی کے معاملے میں بھارت کے عظیم سلامی بلے باز سنیل گواسکر کے 916 پوائنٹس ہیں جنہیں کوہلی نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
وراٹ پہلے ٹیسٹ میچ میں ناکام ہونے کے بعد جنوری 2018 کے بعد پہلی مرتبہ آئی سی سی ٹیسٹ درجہ بندی میں 900 پوائنٹس سے نیچے آئے تھے لیکن ڈبل سنچری اننگز کھیل کر انہوں نے دوبارہ 900 پوائنٹس کے حاصل کیا۔
آئی سی سی کی آل ٹائم ریٹنگ میں آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین 961 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست مقام پر برقرار ہیں۔
اس کے علاوہ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنے کیریئر کی دوسری سنچری بنانے والے سلامی بلے باز مینک اگروال نے آٹھ مقام کی چھلانگ لگائی ہے اور وہ 657 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ اپنے کریئر کے بہترین مقام پر پہنچ گئے ہیں، مینک اب 17 ویں مقام پر ہیں، جبکہ پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے سلامی بلے باز روہت شرما کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ناکامی کا خمیازہ بھگتنا پڑا وہ پانچ مقام کے نقصان کے بعد 17 ویں سے 22 ویں مقام پر کھسک گئے ہیں۔
پونے ٹیسٹ میچ میں 91 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے والے آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے بھی 12 مقام کی لمبی چھلانگ لگائی ہے اور وہ 551 کی اپنی بہترین درجہ بندی کے ساتھ 52 ویں مقام سے 40 ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں جبکہ نصف سنچری بنانے والے اجنکیا رہانے کو ایک مقام کا فائدہ حاصل ہوا ہے اور اب وہ نویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔
اس کے علاوہ چتیشور پجارا کے پوائنٹس میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن وہ اب بھی اپنے چوتھے مقام پر برقرار ہیں، پجارا کے 818 درجہ بندی پوائنٹس سے 817 درجہ بندی پوائنٹس ہوگئے ہیں لیکن ان کی درجہ بندی پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔
جنوبی افریقہ وکٹ کیپر بلے باز کے كوئنٹن ڈی کاک کو بھی تین مقام کا نقصان ہوا ہے اور وہ 10 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں جبکہ پاکستان کے بابراعظم کریئر کی بہترین پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
کوئنٹن ڈی کاک کی تنزلی کے بعد اجنکیا رہانے، کرونارتنے اور ٹام لاتھم کو فائدہ حاصل ہوا ہے جبکہ ایڈن مارکرم کی ناقص کاکردگی کا فائدہ پاکستان کے بابر اعظم کو ہوا ہے اور بابر اپنے کریئر کی بہترین 15ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں اس کے علاوہ پاکستان کے اسد شفیق 19ویں، اظہر علی 21 ویں اور کپتان سرفراز احمد 39 ویں نمبر پر ہیں جب کہ حارث سہیل ترقی کے ساتھ 46 ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
پونے ٹیسٹ میں بھارت کی اننگز اور 137 رنز کی شاندار فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے بھارتی گیند بازوں کو بھی درجہ بندی میں فائدہ ملا ہے۔
وشاکھاپٹنم ٹیسٹ میں 8 وکٹیں لے کر سرفہرست 10 گیند بازوں میں واپسی کرنے والے آف اسپنر روی چندرن اشون نے آگے بڑھنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔
پونے میں 6 وکٹ کی بدولت اشون تین مقام کی بہتری کے ساتھ مشترکہ طور پر 10 ویں سے ساتویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں، اشون 12 ریٹنگ پوائنٹس کے سدھار کے ساتھ 792 درجہ بندی پوائنٹس پر پہنچ گئے ہیں۔
دوسرے ٹیسٹ میں 6وکٹیں حاصل کرنے والے تیز گیند باز امیش یادو کو 6 مقام کا فائدہ ہوا ہے اور وہ 31 ویں سے 25 ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں جبکہ محمد سمیع کا 16 واں مقام برقرار ہے۔
اس کے علاوہ لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ دو اور تیز گیند باز ایشانت شرما ایک مقام کے نقصان کے بعد بالترتیب 14 ویں اور 21 ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔
گیند بازوں کی درجہ بندی میں آسٹریلیا کے پیٹ کمنز مقام پر برقرار ہیں جبکہ، جنوبی افریقہ کے كیگسو ربادا دوسرے اور بھارت کے جسپريت بمراه تیسرے مقام پر برقرار ہیں۔
جبکہ جنوبی افریقہ کے ورنون فلینڈر پانچویں مقام سے آٹھویں مقام پر کھسک گئے ہیں، پاکستان کے محمد عباس 11ویں، لیگ اسپنر یاسر شاہ 17 ویں نمبر اور حسن علی ترقی کے ساتھ 46 ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
آل راؤنڈرز کی درجہ بندی میں جڈیجہ دوسرے اور اشون پانچویں نمبر پر ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر پہلے مقام پر قابض ہیں۔