بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سڈنی میں جاری تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے اور چوتھے دن شائقین کے ایک طبقے نے جسپریت بمراہ اور محمد سراج پر نسلی تبصرے کئے۔
بھارتی ٹیم نے تیسرے دن کے کھیل کے بعد اس معاملے میں باضاطہ شکایت درج کرائی، اتوار کو چوتھے دن یہ واقعہ پھر سے نہ ہو اس پر سراج نے امپائروں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جس کے بعد کچھ دیر کے لیے کھیل روک دیا گیا۔
جس کے بعد سیکورٹی کی جانب سے کاروائی کرتے ہوئے چھ شائقین کو اسٹیڈیم سے باہر کردیا گیا ہے اور دن کے کھیل کے بعد ہندوستانی آف اسپنر روی چندرن اشون نے بھی کہا کہ ایسے واقعات سے سختی سے نمٹا جانا چاہیئے تاکہ انہیں روکا جاسکے۔
ملک واپس آئے کپتان وراٹ کوہلی نے بھی ٹوئٹر پر اس معاملے میں اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے، کرکٹ آسٹریلیا نے اس معاملے پر معافی بھی مانگ لی ہے۔
آئی سی سی نے بیان جاری کرکے کہا کہ ’’ہم سڈنی کرکٹ میدان میں آسٹریلیا اور ہندوستان کے مابین چل رہے تیسرے ٹسٹ کے دوران نسل پرستی کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کی جانچ میں کرکٹ آسٹریلیا کو سبھی ضروری حمایت دینے کی پیش کش کرتے ہیں‘‘۔
آئی سی سی کے چیف ایکزیکیٹیو افسر منو ساہنی نے کہا کہ آئی سی سی کسی بھی طرح کی تفریق کے تئیں زیرو ٹولیرینس کی پالیس اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھیل میں تفریق کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور حیرانی کی بات ہے کہ شائقین کا ایک چھوٹا طبقہ اس طرح کی ذہینیت رکھتا ہے جو واقعی شرم کی بات ہے۔
(یو این آئی)